![کانگریس نے پارلیمانی نشستوں کے لیے معاونین نامزد کیے](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/08-01-2024/jk-sri-01-congresssoundspollbugleinkashmir-dry-7203376_08012024112103_0801f_1704693063_281.jpg)
سرینگر: جموں کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں کانگریس پارٹی نے پانچ پارلیمانی نشستوں کے لئے پانچ معاونین کو نامزد کر دیا ہے جن کی ذمہ داری ہے کہ کارکنان کو انتخابات کے لئے سرگرم کریں۔ کانگرس نے جموں - سانبہ پارلیمانی نشست کے لئے سابق ایم ایل سی نریش گپتا، ادھمپور - ڈوڈہ نشست کے لئے سابق ایم ایل سی اور ترجمان اعلیٰ رویندر شرما، اننت ناگ - راجوری کے لئے یوگیش ساہنی، سرینگر- پلوامہ کے لئے حاجی عبد الرشید ڈار اور بارہمولہ-کپوارہ کے لئے غلام نبی مونگا کو معاون منتخب کیا ہے۔
لداخ یونین ٹیریٹری کی واحد نشست کے لئے کیپٹن سائفیل کو معاون نامزد کیا گیا ہے۔ یہ فہرست کانگریس کی اعلی قیادت نے دہلی سے جاری کر دی ہے، جس میں ملک بھر کی انتخابی نشستوں کے لیے لیڈران کو معاونین نامزد کیا گیا ہے۔ کانگریس قیادت کے مطابق ان معاونین کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ یہ آنے والے پارلیمانی انتخابات کے لئے کارکنان اور عوام لوگوں کو کانگرس کے لئے فعال و سرگرم کرے۔
غور طلب ہے کہ جموں کشمیر کی پانچ نشستوں پر کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، نیشنل کانفرنس، پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی سیاسی سرگرمیاں اور جلسے کر رہی ہیں۔ ان پارٹیوں میں کانگریس، نیشنل کانفرنس اور بھارتیہ جنتا پارٹی جموں کی نشستوں پر زیادہ سرگرمیاں انجام دے رہی ہے، جبکہ پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس اور جموں کشمیر اپنی پارٹی کشمیر کی تین نشستوں پر سرگرمیاں کر رہی ہے۔
اگرچہ ان جماعتوں میں کسی بھی پارٹی نے ابھی تک امیدواروں کی فہرست جاری نہیں کی ہے تاہم یہ سبھی جماعتیں جلسے اور سرگرمیوں میں مشغول ہیں۔ جموں کشمیر میں پانچ پارلیمینانی نشستیں ہیں، جن میں حدبندی سے قبل کشمیر میں تین اور جموں صوبے میں دو حلقے تھے۔ لیکن حدبندی کے بعد راجوری، پونچھ اور اننت ناگ کو ایک ہی نشست میں شامل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سیٹ شئرینگ کے معاملے میں کانگریس پارٹی کو بڑا دل کرنا پڑے گا: جی اے میر
یاد رہے کہ ملک بھر میں اپریل اور مئی میں پارلیمانی انتخابات طے ہیں جس کے ساتھ ہی جموں کشمیر میں پانچ نشستوں پر انتخابات منعقد ہوں گے۔ تاہم یہاں کی سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی سرکار اسمبلی نتخابات کا انعقاد کرے۔