وادی کشمیر میں چلہ کلان کی شدت کی سردی کے بیچ مسیحی برادری نے مذہبی عقیدت و احترام اور جوش وخروش کے ساتھ جمعہ کے روز کرسمس کا تہوار منایا ۔ اس موقع پرتمام گرجا گھروں میں چراغاں کیا گیا اور انہیں خصوصی طور سے سجایا گیا تھا۔
سرینگر میں سب سے بڑی تقریب ہولی فیملی کتھولک چرچ واقع مولانا آزاد روڑ میں منعقد ہوئی جہاں عیسائی برادری سے وابستہ مرد و خواتین سمیت بچوں نے بھی خصوصی عبادات میں حصہ لیا۔ وہیں گرجا گھر میں اجتماعی عبادات میں شرکت کی غرض سے آنے والے عقیدت مندوں کا یہاں صبح سے ہی تاتنا بندھا رہا۔
کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری نے ایک دوسرے میں مٹھایوں اور تحائف کا تبادلہ کیا وہیں رنگین لباس پہنے ہوئے عیسائیوں نے ایک دوسرے کو مبارک باد بھی پیش ۔ اس موقع پر جموں و کشمیر کی ترقی ، خوشحالی اور امن امان کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام بھی کیا گیا ۔
خاص دعائے مجالس میں شرکت کی غرض سے آئے ہوئے عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام کے جنم دن کے منانے کا مقصد دنیا بھر میں امن وامان ، سلامتی اور محبت و شفقت کے پیغام کو عام کرنا ہے۔
اس موقع پر فیملی کیتھولک چرچ کے فادر ،فادر سریش بروٹو نے کہا کہ اگرچہ اس خصوصی تقریب میں سینکڑوں کی تعداد میں عقیدت مند حصہ لیتے تھے لیکن کروناوائرس کے رہنما خطوط کو مد نظر رکھکر آج گرجا گھر میں کم ہی لوگوں بلایا گیا تھا۔
فادر نے کہا کہ لوگوں کو ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آنے کے ساتھ ساتھ ایک دوسری کی خوشیوں میں شریک ہونا چائیے جوکہ اس دن کا مدعاومقصد ہے۔
کرسمس کے موقع پر لوگ اپنے گھروں کو کرسمس کے درخت اور کاغذ کے جگمگاتے ہوئے ستاروں سے سجاتے ہیں۔ ادھر مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے سیاح کرسمس کا تہوار اور نئے سال کا جشن منانے کے لیے پہلے ہی گلمرگ پہنچ چکے ہیں ۔