ETV Bharat / state

وادی کشمیر میں سردی کے بادشاہ 'چلہ کلان' کی آمد

وادی کشمیر میں چالیس دنوں پر محیط سردیوں کے بادشاہ سے مشہور ’چلہ کلان‘ اتوار اور پیر کی درمیانی شب پورہ آب وتاب کے ساتھ اپنے چالیس روزہ تختہ اقتدار پر براجمان ہو گیا اور اس کے استقبال کے لئے گذشتہ ایک ہفتے سے شدید سردیوں نے ڈھیرہ ڈال دیا تھا۔

author img

By

Published : Dec 20, 2020, 10:26 PM IST

Updated : Dec 21, 2020, 7:40 AM IST

Chillai kalan
چلہ کلان

چلہ کلان کا دور اقتدار حسب دستور دسمبر کی 21 تاریخ سے شروع ہو کر ماہ جنوری کی 31 تاریخ کو اختتام پذیر ہوگا۔

اپنے چالیس روزہ دور اقتدار میں ’چلہ کلان‘ طاقت کا بھر پور مظاہرہ کرکے لوگوں کو گونا گوں مشکلات سے دوچار کردیتا ہے۔

چلہ کلان جہاں لوگوں کو دوران شب ہی نہیں بلکہ دن کے وقت بھی شدید ترین سردی سے بچنے کے لئے گرم سے گرم لباس زیب تن کرنے اور گرمی کے تمام قدیم و جدید آلات استعمال کرنے پر مجبور کر دیتا ہے وہیں پانی کے ذخائر اور نلوں کو منجمد کرکے لوگوں کو پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترساتا ہے۔

’چلہ کلان‘ کے اپنے دورا اقتدار میں تیکھے تیور دکھانے کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ ارباب اقتدار اس کے شروع ہونے سے دو تین ماہ قبل ہی بسترہ باندھ کے جموں کا رخ کرتے ہیں اور پھر اس کا دور اقتدار ختم ہونے کے کئی ماہ بعد ہی واپس لوٹتے ہیں۔

گرمی کے جدید ترین آلات کی دستیابی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے با وصف بھی چلہ کلان کی آمد سے قبل ہی ارباب اقتدار کا گرم علاقے کے رخ کرنے کا سلسلہ زائد از ایک صدی سے جاری ہے۔

وادی کشمیر میں ارباب اقتدار ہی چلہ کلان سے خوف زدہ نہیں ہیں بلکہ امرا بھی اس کا نام سن کر ہی گرم علاقوں کی طرف اس طرح چل کر مہینوں تک غائب ہو جاتے ہیں جس طرح یہاں بجلی اس موسم کے دوران اوجھل ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت کے لیے جدوجہد جاری رہے گی: مصطفی کمال

ادھر اہلیان وادی نے امسال بھی چلہ کلان کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دے رکھی ہے جہاں لوگوں نے گھروں میں سوکھی سبزیوں اور دیگر اشیائے خوردنی کو اسٹاک کیا ہے وہیں ایندھن اور کانگڑیوں کو بھی گھروں میں تیار رکھا گیا ہے۔

وادی میں اگرچہ گیس اور بجلی سے چلنے والے آلات گرمی کا بھی خوب استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی دیکھا جاتا ہے کہ شہر و گام میں کانگڑی کا کوئی نعم البدل نہیں ہے جو محتاج بجلی ہے نہ گیس، جن کی یہاں موسم گرما کے دوران بھی قلت رہتی ہے سرما کی بات ہی نہیں ہے، بلکہ ایندھن کی ایک دو مٹھیوں سے ایک آدمی کو شدید سردی سے اسی طرح حفاظت کرتی ہے جس طرح ایک ماں اپنے معصوم بچے کی۔

چلہ کلان کے بعد چلہ خورد بیس دنوں تک تختہ اقتدار پر براجمان ہوتا ہے لیکن اس دوران سردیوں کی شدت میں وہ تیزی نہیں ہوتی ہے جو چلہ کلان کے دوران ہوتی ہے۔

وادی کشمیر میں سردی کے بادشاہ 'چلہ کلان' کی آمد

چلہ کلان کا دور اقتدار حسب دستور دسمبر کی 21 تاریخ سے شروع ہو کر ماہ جنوری کی 31 تاریخ کو اختتام پذیر ہوگا۔

اپنے چالیس روزہ دور اقتدار میں ’چلہ کلان‘ طاقت کا بھر پور مظاہرہ کرکے لوگوں کو گونا گوں مشکلات سے دوچار کردیتا ہے۔

چلہ کلان جہاں لوگوں کو دوران شب ہی نہیں بلکہ دن کے وقت بھی شدید ترین سردی سے بچنے کے لئے گرم سے گرم لباس زیب تن کرنے اور گرمی کے تمام قدیم و جدید آلات استعمال کرنے پر مجبور کر دیتا ہے وہیں پانی کے ذخائر اور نلوں کو منجمد کرکے لوگوں کو پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترساتا ہے۔

’چلہ کلان‘ کے اپنے دورا اقتدار میں تیکھے تیور دکھانے کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ ارباب اقتدار اس کے شروع ہونے سے دو تین ماہ قبل ہی بسترہ باندھ کے جموں کا رخ کرتے ہیں اور پھر اس کا دور اقتدار ختم ہونے کے کئی ماہ بعد ہی واپس لوٹتے ہیں۔

گرمی کے جدید ترین آلات کی دستیابی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے با وصف بھی چلہ کلان کی آمد سے قبل ہی ارباب اقتدار کا گرم علاقے کے رخ کرنے کا سلسلہ زائد از ایک صدی سے جاری ہے۔

وادی کشمیر میں ارباب اقتدار ہی چلہ کلان سے خوف زدہ نہیں ہیں بلکہ امرا بھی اس کا نام سن کر ہی گرم علاقوں کی طرف اس طرح چل کر مہینوں تک غائب ہو جاتے ہیں جس طرح یہاں بجلی اس موسم کے دوران اوجھل ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت کے لیے جدوجہد جاری رہے گی: مصطفی کمال

ادھر اہلیان وادی نے امسال بھی چلہ کلان کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دے رکھی ہے جہاں لوگوں نے گھروں میں سوکھی سبزیوں اور دیگر اشیائے خوردنی کو اسٹاک کیا ہے وہیں ایندھن اور کانگڑیوں کو بھی گھروں میں تیار رکھا گیا ہے۔

وادی میں اگرچہ گیس اور بجلی سے چلنے والے آلات گرمی کا بھی خوب استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی دیکھا جاتا ہے کہ شہر و گام میں کانگڑی کا کوئی نعم البدل نہیں ہے جو محتاج بجلی ہے نہ گیس، جن کی یہاں موسم گرما کے دوران بھی قلت رہتی ہے سرما کی بات ہی نہیں ہے، بلکہ ایندھن کی ایک دو مٹھیوں سے ایک آدمی کو شدید سردی سے اسی طرح حفاظت کرتی ہے جس طرح ایک ماں اپنے معصوم بچے کی۔

چلہ کلان کے بعد چلہ خورد بیس دنوں تک تختہ اقتدار پر براجمان ہوتا ہے لیکن اس دوران سردیوں کی شدت میں وہ تیزی نہیں ہوتی ہے جو چلہ کلان کے دوران ہوتی ہے۔

Last Updated : Dec 21, 2020, 7:40 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.