ETV Bharat / state

پہلی مرتبہ 'مہیلا جَن سُنوائی' کا کیا گیا اہتمام

دفعہ 370 کے خاتمے اور سٹیٹ کمیشن برائے خواتین کو ضم کیے جانے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب آر سی ڈبلیو میں درج گھریلو تشدد، جنسی استحصال اور خواتین کی دیگر شکایات اور معاملات کو قومی کمیشن برائے خواتین نے ازخود سنا اور ان کے حل کے لیے پولیس اور دیگر متعلقین سے وقت کا تعین کرنے پر بھی زور دیا۔

پہلی مرتبہ مہیلا جن سنوائی کا کیا گیا اہتمام
پہلی مرتبہ مہیلا جن سنوائی کا کیا گیا اہتمام
author img

By

Published : Feb 12, 2021, 9:08 PM IST

محکمہ سوشل ویلفیئر کے اشتراک سے قومی کمیشن برائے خواتین نے جمعہ کے روز سرینگر میں پہلی مرتبہ مہیلا جن سنوائی پروگرام کے نام سے ایک سماعت کا اہتمام کیا۔ یہ پروگرام کمیشن کی چیئرپرسن ریکھا شرما کی صدارت میں منعقد ہوا۔

پہلی مرتبہ 'مہیلا جَن سُنوائی' کا کیا گیا اہتمام

قومی کمیشن کی چیئرپرسن نے گھریلو تشدد، جہیز کے معاملات اور خواتین کے دیگر درپیش مسائل بغور سنے۔ وہیں ان مسائل کے حل کے لیے پولیس اور دیگر متعلقین پر زور دیا۔ سماعت کے دوران متعلقین کی موجودگی میں کئی گھریلو معاملات کا موقعے پر ہی نمٹارہ عمل میں لایا گیا۔

اس سنوائی پروگرام میں مختلف اضلاع سے آئی ہوئی تقریباً تیس خواتین نے شرکت کی۔ جو کہ گھریلو تشدد، جہیز کی بدعت، طلاق اور دیگر ظلم و تشدد کی شکار ہوئی ہیں۔

اس موقع پر قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے کہا کہ سماعت کے دوران کئی ایسے دل دہلانے والے معاملات سننے کو ملے جن کا جموں و کشمیر خاص کر کشمیر وادی میں رونما ہونے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔

دفعہ 370 کے خاتمے اور سٹیٹ کمیشن برائے خواتین کو ضم کیے جانے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب آر سی ڈبلیو میں درج گھریلو تشدد، جنسی استحصال اور خواتین کی دیگر شکایات اور معاملات کو قومی کمیشن برائے خواتین نے ازخود سنا اور ان کے حل کے لیے پولیس اور دیگر متعلقین سے وقت کا تعین کرنے پر بھی زور دیا۔

ایس آر سی محکمہ سوشل ویلفیئر کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس سنوائی میں ان خواتین کو وقت پر انصاف دینے کی کوشش کی گئی جو کہ افہام و تفہیم کے ذریعے حل نہیں ہوپائے ہیں جن میں اکثر گھریلو تنازعات شامل ہیں۔

پروگرام میں ان غیر سرکاری انجمنوں نے بھی شرکت کی جوکہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کام کر رہی ہیں۔ اس موقع پر شی ہوپ سوسائٹی سے منسلک حذیفہ نے قومی کمیشن برائے خواتین کی جانب سے منعقد کئے گئے اس پہلے پروگرام کو مثبت قرار دیا۔

اس موقع پر قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئر پرسن ریکھا شرما کے علاوہ کونسلر نیہا مہاجن اور ایس پی ایسٹ سرینگر بھی موجود تھیں۔

محکمہ سوشل ویلفیئر کے اشتراک سے قومی کمیشن برائے خواتین نے جمعہ کے روز سرینگر میں پہلی مرتبہ مہیلا جن سنوائی پروگرام کے نام سے ایک سماعت کا اہتمام کیا۔ یہ پروگرام کمیشن کی چیئرپرسن ریکھا شرما کی صدارت میں منعقد ہوا۔

پہلی مرتبہ 'مہیلا جَن سُنوائی' کا کیا گیا اہتمام

قومی کمیشن کی چیئرپرسن نے گھریلو تشدد، جہیز کے معاملات اور خواتین کے دیگر درپیش مسائل بغور سنے۔ وہیں ان مسائل کے حل کے لیے پولیس اور دیگر متعلقین پر زور دیا۔ سماعت کے دوران متعلقین کی موجودگی میں کئی گھریلو معاملات کا موقعے پر ہی نمٹارہ عمل میں لایا گیا۔

اس سنوائی پروگرام میں مختلف اضلاع سے آئی ہوئی تقریباً تیس خواتین نے شرکت کی۔ جو کہ گھریلو تشدد، جہیز کی بدعت، طلاق اور دیگر ظلم و تشدد کی شکار ہوئی ہیں۔

اس موقع پر قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے کہا کہ سماعت کے دوران کئی ایسے دل دہلانے والے معاملات سننے کو ملے جن کا جموں و کشمیر خاص کر کشمیر وادی میں رونما ہونے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔

دفعہ 370 کے خاتمے اور سٹیٹ کمیشن برائے خواتین کو ضم کیے جانے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب آر سی ڈبلیو میں درج گھریلو تشدد، جنسی استحصال اور خواتین کی دیگر شکایات اور معاملات کو قومی کمیشن برائے خواتین نے ازخود سنا اور ان کے حل کے لیے پولیس اور دیگر متعلقین سے وقت کا تعین کرنے پر بھی زور دیا۔

ایس آر سی محکمہ سوشل ویلفیئر کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس سنوائی میں ان خواتین کو وقت پر انصاف دینے کی کوشش کی گئی جو کہ افہام و تفہیم کے ذریعے حل نہیں ہوپائے ہیں جن میں اکثر گھریلو تنازعات شامل ہیں۔

پروگرام میں ان غیر سرکاری انجمنوں نے بھی شرکت کی جوکہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کام کر رہی ہیں۔ اس موقع پر شی ہوپ سوسائٹی سے منسلک حذیفہ نے قومی کمیشن برائے خواتین کی جانب سے منعقد کئے گئے اس پہلے پروگرام کو مثبت قرار دیا۔

اس موقع پر قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئر پرسن ریکھا شرما کے علاوہ کونسلر نیہا مہاجن اور ایس پی ایسٹ سرینگر بھی موجود تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.