وادی کشمیر کے مختلف محکموں میں کام کر رہے عارضی ملازمین کا کہنا کے کہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے وضع کی گئی نئی پالیسی انکے روزگار پر کاری ضرب کے مترادف ہے اور اس سے انکے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔
سنہ1994 سے جموں و کشمیر میں حکومتوں اور افسران نے مختلف محکموں میں 60 ہزار کے قریب عارضی ملازمین تعینات کئے تھے جو آج تک اپنی مستقلی کا انتظار کر رہے ہیں۔
سابق حکومت نے انکو خالی درجہ چہارم کی اسامیوں پر مستقل کرنے کی ایک پالیسی مرتب کی تھی جس سے انکی امیدیں بڑھ گئی تھیں، لیکن اس بیچ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے ایک نئی پالیسی لاگو کی ہے جس میں عارضی ملازمین لئے صرف پانچ نمبرات کی رعایت دی گئی ہے۔
تاہم نئی پالیسی کے تحت انہیں امتحانات میں شمولیت کرنی ہوگی جسکی یہ عارضی ملازمین سخت مخالفت کر رہے ہیں۔ عارضی ملازمین نے انتظامیہ سے اس نئی پالیسی کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ انکے مطالبات پورے نہیں کرے گی تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں جائیں گے۔