ETV Bharat / state

کشمیر: آپسی بھائی چارے اور مذہبی رواداری کا گہوارہ

سرینگر میں شیخ حمزہ مخدوم کے آستانے پر تمام مذاہب کے لوگ پہنچتے ہیں، اس آستانے سے متصل مندر اور گردوارہ بھی مذہبی روادی کی مثال پیش کرتا ہے۔

author img

By

Published : Jan 4, 2021, 3:25 PM IST

brotherhood
brotherhood

وادی کشمیر کو صوفی، سنتوں اور منیوں کی سرزمین کہا جاتا ہے اور اس میں کوئی شک بھی نہیں ہے کہ ریشیوں اور صوفی سنتوں نے آپسی بھائی چارے کی فضا کو قائم و دائم رکھنے کے لئے نہ صرف درس دیا بلکہ وہ آپسی میل میلاپ اور مذہبی رواداری کے حسین امتزاج کو بر قرار رکھنے کے لئے وقت وقت پر نصیحت بھی کرتے رہے ہیں۔ اسی بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کی صدیوں پرانی روایت کی زندہ مثال سرینگر کے کوہ ماراں کے دامن میں واقع حضرت شیخ حمزہ مخدوم کے اس آستانہ عالیہ اور اس کے عقب میں موجود مندر اور گردوارے سے ملتی ہے، جہاں مخدوم صاحب کے متصل اس مسجد کی آذان، مندر کی گھنٹی اور گردوارے کا کیرتن ایک ساتھ سنائی دیتا ہے۔

کشمیر: آپسی بھائی چارے اور مذہبی رواداری کا گہوارہ

یہ جگہ صدیوں کی مذہبی روادری اور اور آپسی میل میلاپ کا خوبصوت سنگم پیش کرتی ہے وہیں اس زیارت گاہ میں نہ صرف مسلم براداری کا تانتا بندھا رہتا ہے بلکہ اپنی من کی مرادوں کو پورے کرنے کے لئے دوسرے عقائد کے لوگ بھی حاضری دینے آتے ہیں۔

مذہبی ہم آہنگی کی شاندار علامت مزید پروان چڑھتے ہوئے ہمیں اس وقت دیکھنے کو ملی جب اس مندر کے اندر جانے کے لئے دروازہ اس مقامی مسلمان نے کھولا جو گزشتہ تین دہائیوں سے اس مندر کی دیکھ ریکھ کررہا ہے اور یہ ہر آنے والا کا بلالحاظ مذہب وملت اور بلاتفریق رنگ ونسل استقبال کرتا ہے۔

مسجد میں نماز ادا کرتے لوگ۔۔۔
مسجد میں نماز ادا کرتے لوگ۔۔۔

یہاں کا صدیوں پرانا بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی صرف ہندو مسلم برادری تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ وادی میں مقیم سکھ برادری بھی سماجی ہم آہنگی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ چھٹی پادشاہی کے اس گردوارے میں نہ صرف سکھ برادری کے لوگ صبح شام کیرتن کے لئے آتے ہیں بلکہ مسلمان اور ہندو طبقے سے وابستہ لوگ بھی یہاں آتے رہتے ہیں۔

عقیدتمند سجدہ کرتے ہوئے
عقیدتمند سجدہ کرتے ہوئے

وادی کشمیر کے اس بھائی چارے، آپسی میل میلاپ اور مذہبی رواداری کے اس مضبوط رشتے پر نامسائد حالات یا کوئی اور بحران اثر انداز نہیں ہوا اور نہ آئندہ ہوسکتا ہے کیونکہ کشمیر ہمشہ سے ہندو مسلم سکھ اتحاد کا گہورہ رہا ہے۔

وادی کشمیر کو صوفی، سنتوں اور منیوں کی سرزمین کہا جاتا ہے اور اس میں کوئی شک بھی نہیں ہے کہ ریشیوں اور صوفی سنتوں نے آپسی بھائی چارے کی فضا کو قائم و دائم رکھنے کے لئے نہ صرف درس دیا بلکہ وہ آپسی میل میلاپ اور مذہبی رواداری کے حسین امتزاج کو بر قرار رکھنے کے لئے وقت وقت پر نصیحت بھی کرتے رہے ہیں۔ اسی بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کی صدیوں پرانی روایت کی زندہ مثال سرینگر کے کوہ ماراں کے دامن میں واقع حضرت شیخ حمزہ مخدوم کے اس آستانہ عالیہ اور اس کے عقب میں موجود مندر اور گردوارے سے ملتی ہے، جہاں مخدوم صاحب کے متصل اس مسجد کی آذان، مندر کی گھنٹی اور گردوارے کا کیرتن ایک ساتھ سنائی دیتا ہے۔

کشمیر: آپسی بھائی چارے اور مذہبی رواداری کا گہوارہ

یہ جگہ صدیوں کی مذہبی روادری اور اور آپسی میل میلاپ کا خوبصوت سنگم پیش کرتی ہے وہیں اس زیارت گاہ میں نہ صرف مسلم براداری کا تانتا بندھا رہتا ہے بلکہ اپنی من کی مرادوں کو پورے کرنے کے لئے دوسرے عقائد کے لوگ بھی حاضری دینے آتے ہیں۔

مذہبی ہم آہنگی کی شاندار علامت مزید پروان چڑھتے ہوئے ہمیں اس وقت دیکھنے کو ملی جب اس مندر کے اندر جانے کے لئے دروازہ اس مقامی مسلمان نے کھولا جو گزشتہ تین دہائیوں سے اس مندر کی دیکھ ریکھ کررہا ہے اور یہ ہر آنے والا کا بلالحاظ مذہب وملت اور بلاتفریق رنگ ونسل استقبال کرتا ہے۔

مسجد میں نماز ادا کرتے لوگ۔۔۔
مسجد میں نماز ادا کرتے لوگ۔۔۔

یہاں کا صدیوں پرانا بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی صرف ہندو مسلم برادری تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ وادی میں مقیم سکھ برادری بھی سماجی ہم آہنگی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ چھٹی پادشاہی کے اس گردوارے میں نہ صرف سکھ برادری کے لوگ صبح شام کیرتن کے لئے آتے ہیں بلکہ مسلمان اور ہندو طبقے سے وابستہ لوگ بھی یہاں آتے رہتے ہیں۔

عقیدتمند سجدہ کرتے ہوئے
عقیدتمند سجدہ کرتے ہوئے

وادی کشمیر کے اس بھائی چارے، آپسی میل میلاپ اور مذہبی رواداری کے اس مضبوط رشتے پر نامسائد حالات یا کوئی اور بحران اثر انداز نہیں ہوا اور نہ آئندہ ہوسکتا ہے کیونکہ کشمیر ہمشہ سے ہندو مسلم سکھ اتحاد کا گہورہ رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.