ETV Bharat / state

'کووڈ ویکسین کا بوسٹر ڈوز کورونا کے نئے ویریئنٹ سے دور رکھ سکتا ہے'

author img

By

Published : Jul 14, 2021, 8:59 PM IST

ڈاکٹرز اسوسی ایشن کے مطابق ابتدائی اعداد و شمار جو آ رہے ہیں، اس کے مطابق پوری ویکسین نیشن کے بعد 8 اور 12 ماہ کے درمیان کہیں بوسٹر خوراک کی ضرورت ہے۔

Corona
کورونا

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے ویکسین لیا ہے۔ انہیں بوسٹر ڈوز کی ضرورت ہے جس سے وہ کورونا وائرس کی نئی ہیئتوں سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین لینے والے افراد کی بیماریوں سے مقابلے کرنے کے لیے قوت مدافت بڑھ جاتی ہے۔

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ 'جب سے وائرس نمودار ہوا ہے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ وائرس مختلف شکل تبدیل کرتا رہتا ہے۔ اگرچہ وائرس کی تبدیل شدہ شکلیں زیادہ مہلک ثابت نہیں ہوتی ہیں تاہم اس میں کوئی بھی بدلی ہوئی قسم بہت ہی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ یہاں تک یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'موجودہ ویکسین کورونا وائرس کی مختلف ہیتوں سے نمٹنے کے لیے کافی بہتر ہے جس سے ٹیکہ لینے والے کے جسم میں اینٹی باڈیز بن جاتی ہیں جس سے وائرس کے نئے ویرئینٹ سے تحفظ ملتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں کووڈ سرگرم معاملوں کی تعداد 25 سو سے کم


انہوں نے کہا کہ فی الحال کووڈ بوسٹر ڈوز کا وقت نہیں ہے۔ لیکن ابتدائی اعداد و شمار جو آ رہے ہیں اس کے مطابق پوری ویکسین نیشن کے بعد 8 اور 12 ماہ کے درمیان کہیں بوسٹر خوراک کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد سالانہ بوسٹر ڈوز کی ٹیکہ کاری کی ضرورت ہوگی اور بوسٹر ڈوز آپ کو اصل ویکسین جیسا ہو سکتا ہے۔

واضح رہے ملک میں ایک اور ویکسین کی ٹرائل چل رہی ہے جو بوسٹر ڈوز کے طور دیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے ویکسین لیا ہے۔ انہیں بوسٹر ڈوز کی ضرورت ہے جس سے وہ کورونا وائرس کی نئی ہیئتوں سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین لینے والے افراد کی بیماریوں سے مقابلے کرنے کے لیے قوت مدافت بڑھ جاتی ہے۔

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ 'جب سے وائرس نمودار ہوا ہے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ وائرس مختلف شکل تبدیل کرتا رہتا ہے۔ اگرچہ وائرس کی تبدیل شدہ شکلیں زیادہ مہلک ثابت نہیں ہوتی ہیں تاہم اس میں کوئی بھی بدلی ہوئی قسم بہت ہی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ یہاں تک یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'موجودہ ویکسین کورونا وائرس کی مختلف ہیتوں سے نمٹنے کے لیے کافی بہتر ہے جس سے ٹیکہ لینے والے کے جسم میں اینٹی باڈیز بن جاتی ہیں جس سے وائرس کے نئے ویرئینٹ سے تحفظ ملتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں کووڈ سرگرم معاملوں کی تعداد 25 سو سے کم


انہوں نے کہا کہ فی الحال کووڈ بوسٹر ڈوز کا وقت نہیں ہے۔ لیکن ابتدائی اعداد و شمار جو آ رہے ہیں اس کے مطابق پوری ویکسین نیشن کے بعد 8 اور 12 ماہ کے درمیان کہیں بوسٹر خوراک کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد سالانہ بوسٹر ڈوز کی ٹیکہ کاری کی ضرورت ہوگی اور بوسٹر ڈوز آپ کو اصل ویکسین جیسا ہو سکتا ہے۔

واضح رہے ملک میں ایک اور ویکسین کی ٹرائل چل رہی ہے جو بوسٹر ڈوز کے طور دیا جا سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.