ETV Bharat / state

کشمیر: موبائل صارفین کی تعداد میں کمی - انٹرنیٹ اور پری پیڈ فون

وادی کشمیر میں 5 اگست کے بعد سے نامساعد حالات کے دوران عام زندگی مفلوج ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں کی معیشت کو بھی شدید نقصان ہوا ہے، وہیں نجی مواصلاتی کمپنیوں کے صارفین کی تعداد میں بھی کافی گراوٹ درج کی گئی ہے۔

2
کشمیر میں موبائل صارفین کی تعداد میں کمی
author img

By

Published : Nov 26, 2019, 10:57 PM IST

آئی سی آئی سی سیکورٹیز کی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ اور پری پیڈ فون پر جاری پابندی کی وجہ سے نجی ٹیلی کام کمپنی بھارتی ائیرٹیل کے 26 لاکھ صارفین کم ہو گئے ہیں۔

کشمیر میں موبائل صارفین کی تعداد میں کمی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کشمیر میں موبائل فون صارفین کی کل تعداد 70 لاکھ بتائی جاتی ہے جس میں پری پیڈ صارفین کی تعداد 30 لاکھ اور پوسٹ پیڈ صارفین کی تعداد 40 لاکھ بتائی جا رہی ہے۔ کشمیر میں 14 اکتوبر کو سرکار کی جانب سے پوسٹ پیڈ موبائل پر سے پابندی ہٹانے کے بعد پوسٹ پیڈ صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم صارفین نجی فون کمپنیوں کے بجائے بی ایس این ایل سِم کارڈ کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔

صارفین کو خدشات ہے کہ سرکار کسی بھی وقت نجی مواصلاتی کمپنیوں پر پابندی عائد کر سکتی ہے، جس کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ بی ایس این ایل سِم کارڈ کو ہی ترجیح دی رہے ہیں۔

غور طلب ہے کہ سنہ 2016میں حزب کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی میں حالات بے حد کشیدہ ہوئے تھے اور پی ڈی پی - بی جے پی مخلوط سرکار نے موبائل انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ سبھی نجی کپمنیوں کے مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کی تھی، کئی ماہ تک وادی میں صرف بی ایس این ایل موبائل فون کی ہی گھنٹیاں بجتی رہی۔

آئی سی آئی سی سیکورٹیز کی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ اور پری پیڈ فون پر جاری پابندی کی وجہ سے نجی ٹیلی کام کمپنی بھارتی ائیرٹیل کے 26 لاکھ صارفین کم ہو گئے ہیں۔

کشمیر میں موبائل صارفین کی تعداد میں کمی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کشمیر میں موبائل فون صارفین کی کل تعداد 70 لاکھ بتائی جاتی ہے جس میں پری پیڈ صارفین کی تعداد 30 لاکھ اور پوسٹ پیڈ صارفین کی تعداد 40 لاکھ بتائی جا رہی ہے۔ کشمیر میں 14 اکتوبر کو سرکار کی جانب سے پوسٹ پیڈ موبائل پر سے پابندی ہٹانے کے بعد پوسٹ پیڈ صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم صارفین نجی فون کمپنیوں کے بجائے بی ایس این ایل سِم کارڈ کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔

صارفین کو خدشات ہے کہ سرکار کسی بھی وقت نجی مواصلاتی کمپنیوں پر پابندی عائد کر سکتی ہے، جس کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ بی ایس این ایل سِم کارڈ کو ہی ترجیح دی رہے ہیں۔

غور طلب ہے کہ سنہ 2016میں حزب کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی میں حالات بے حد کشیدہ ہوئے تھے اور پی ڈی پی - بی جے پی مخلوط سرکار نے موبائل انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ سبھی نجی کپمنیوں کے مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کی تھی، کئی ماہ تک وادی میں صرف بی ایس این ایل موبائل فون کی ہی گھنٹیاں بجتی رہی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.