ETV Bharat / state

سرینگر: اتراکھنڈ حادثے میں لاپتہ انجینیئر کے گھر پر غم کا ماحول

author img

By

Published : Feb 10, 2021, 5:35 PM IST

بشارت کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ، جموں وکشمیر انتظامیہ اور متعلقہ کمپنی نے بشارت کے تعلق سے اب تک واضح طور پر کچھ نہیں بتایا ہے۔

Basharat Missing
بشارت لاپتہ

گزشتہ اتوار کو اتراکھنڈ میں پیش آئے گلیشیئر حادثے کے بعد سے سرینگر شہر کے الہی باغ علاقے کے رہنے والے انجینیئر بشارت احمد زرگر لاپتہ ہیں۔ اس وقت ان کے گھر پر غم کا ماحول ہے۔ بشارت کے دوست، رشتہ دار اور ہمسایہ متعلقین کو حوصلہ دینے کے لیے ان کے گھر آ رہے ہیں۔

بشارت لاپتہ

بشارت کے سب سے چھوٹے بھائی آصف زر کا کہنا ہے کہ 'ہمارے بڑے بھائی کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ابھی تک ہمارے والدین کو نہیں دی گئی ہے۔ کیسے بولیں کہ کیا ہوا۔ ان پر کیا گزرے گی۔ میرے بڑے بھائی شبیر اور بشارت صاحب کے فرزند سالک اس وقت اتراکھنڈ میں ہی موجود ہیں۔ جیسے ہی وہاں سے کوئی واضح خبر آتی ہے تو ہم والدین کو اس حوالے سے آگاہ کریں گے۔' ایسی صورت حال میں وہ پُرسان حال کے لیے گھر آ رہے مہمانوں کو پڑوسی کے گھر ٹھہرا رہے ہیں۔

بشارت کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ان کا دفتر دہلی کے کناٹ پلیس میں واقع ہے اور وہ اتراکھنڈ سائٹ پر وزٹ کے لیے گئے تھے۔ اتوار کے روز میرے بڑے بھائی شبیر کی ان سے بات ہوئی تھی۔ تاہم بعد میں فون لگنا بند ہو گیا۔ ہمیں لگا کہ کوئی نیٹ ورک کا مسئلہ ہے، لیکن جب خبر سامنے آئی تب سے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کیا کریں۔'

انہوں نے مذید کہا کہ 'جب یہ سانحہ پیش آیا تو میرے بھائی سائٹ پر ہی تھے اور اپنی کمپنی کے ملازم کو کچھ سامان خریدنے باہر بھیجا تھا۔ جب گلیشیئر ٹوٹا تو وہ ملازم اتنا گھبرا گیا کہ یہ میرے بھائی کو اطلاع نہیں کر پایا۔ تب سے وہ لاپتہ ہیں۔'

پچپن برس کے بشارت کے دو بچے ہیں۔ بیٹا سالک انجینیئرنگ کی تعلیم مکمل کر چکا ہے جبکہ بیٹی ابھی انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ سالک اس وقت اپنے چاچا کے ساتھ اتراکھنڈ میں اپنے والد کو تلاش کرنے میں مصروف ہے۔ وہیں، بیٹی اور اہلیہ صدمے میں ہیں۔'

آصف کا کہنا ہے کہ 'اترکھنڈ، جموں وکشمیر اور بشارت جس کمپنی میں کام کرتے تھے اس کی انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاص مدد یا بچاؤ کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ ان سب کے باوجود ہمیں امید ہے کہ وہ جہاں بھی ہوں گے ٹھیک ہوں گے۔"

یہ بھی پڑھیں: اتراکھنڈ میں گلیشیئر حادثہ: 19 ہلاک، 202 افراد لاپتہ

وہیں بشارت کے برادر نسبتی بلال شیخ کا کہنا ہے کہ 'جیسے ہی ہمیں ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تو ہم نے سارا پولیس سٹیشن میں گمشدگی رپورٹ درج کرائی۔ اس کے بعد بھی ہمیں جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ بشارت صاحب کو تلاش کرنے جو لوگ وہاں گئے ہیں وہاں پریشان ہیں اور ہم یہاں پریشان ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ ہم بس اسی امید کے ساتھ جی رہے ہیں کی کوئی اچھی خبر ملے گی اور بشارت صاحب ٹھیک ہوں گے۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'بشارت صاحب کے والدین سے ہم بات کرنے سے گھبراتے ہیں۔ کیسے بتائیں ان کو کیا کہیں ان کو۔ وہ بزرگ ہیں، یہ خبر سن کر انہیں بڑا صدمہ ہوگا۔'

گزشتہ اتوار کو اتراکھنڈ میں پیش آئے گلیشیئر حادثے کے بعد سے سرینگر شہر کے الہی باغ علاقے کے رہنے والے انجینیئر بشارت احمد زرگر لاپتہ ہیں۔ اس وقت ان کے گھر پر غم کا ماحول ہے۔ بشارت کے دوست، رشتہ دار اور ہمسایہ متعلقین کو حوصلہ دینے کے لیے ان کے گھر آ رہے ہیں۔

بشارت لاپتہ

بشارت کے سب سے چھوٹے بھائی آصف زر کا کہنا ہے کہ 'ہمارے بڑے بھائی کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ابھی تک ہمارے والدین کو نہیں دی گئی ہے۔ کیسے بولیں کہ کیا ہوا۔ ان پر کیا گزرے گی۔ میرے بڑے بھائی شبیر اور بشارت صاحب کے فرزند سالک اس وقت اتراکھنڈ میں ہی موجود ہیں۔ جیسے ہی وہاں سے کوئی واضح خبر آتی ہے تو ہم والدین کو اس حوالے سے آگاہ کریں گے۔' ایسی صورت حال میں وہ پُرسان حال کے لیے گھر آ رہے مہمانوں کو پڑوسی کے گھر ٹھہرا رہے ہیں۔

بشارت کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ان کا دفتر دہلی کے کناٹ پلیس میں واقع ہے اور وہ اتراکھنڈ سائٹ پر وزٹ کے لیے گئے تھے۔ اتوار کے روز میرے بڑے بھائی شبیر کی ان سے بات ہوئی تھی۔ تاہم بعد میں فون لگنا بند ہو گیا۔ ہمیں لگا کہ کوئی نیٹ ورک کا مسئلہ ہے، لیکن جب خبر سامنے آئی تب سے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کیا کریں۔'

انہوں نے مذید کہا کہ 'جب یہ سانحہ پیش آیا تو میرے بھائی سائٹ پر ہی تھے اور اپنی کمپنی کے ملازم کو کچھ سامان خریدنے باہر بھیجا تھا۔ جب گلیشیئر ٹوٹا تو وہ ملازم اتنا گھبرا گیا کہ یہ میرے بھائی کو اطلاع نہیں کر پایا۔ تب سے وہ لاپتہ ہیں۔'

پچپن برس کے بشارت کے دو بچے ہیں۔ بیٹا سالک انجینیئرنگ کی تعلیم مکمل کر چکا ہے جبکہ بیٹی ابھی انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ سالک اس وقت اپنے چاچا کے ساتھ اتراکھنڈ میں اپنے والد کو تلاش کرنے میں مصروف ہے۔ وہیں، بیٹی اور اہلیہ صدمے میں ہیں۔'

آصف کا کہنا ہے کہ 'اترکھنڈ، جموں وکشمیر اور بشارت جس کمپنی میں کام کرتے تھے اس کی انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاص مدد یا بچاؤ کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ ان سب کے باوجود ہمیں امید ہے کہ وہ جہاں بھی ہوں گے ٹھیک ہوں گے۔"

یہ بھی پڑھیں: اتراکھنڈ میں گلیشیئر حادثہ: 19 ہلاک، 202 افراد لاپتہ

وہیں بشارت کے برادر نسبتی بلال شیخ کا کہنا ہے کہ 'جیسے ہی ہمیں ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تو ہم نے سارا پولیس سٹیشن میں گمشدگی رپورٹ درج کرائی۔ اس کے بعد بھی ہمیں جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ بشارت صاحب کو تلاش کرنے جو لوگ وہاں گئے ہیں وہاں پریشان ہیں اور ہم یہاں پریشان ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ ہم بس اسی امید کے ساتھ جی رہے ہیں کی کوئی اچھی خبر ملے گی اور بشارت صاحب ٹھیک ہوں گے۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'بشارت صاحب کے والدین سے ہم بات کرنے سے گھبراتے ہیں۔ کیسے بتائیں ان کو کیا کہیں ان کو۔ وہ بزرگ ہیں، یہ خبر سن کر انہیں بڑا صدمہ ہوگا۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.