پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے پریس کانفرنس دوران کہا کہ تصادم میں دو عسکریت پسندوں کو مار گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی شناخت پاکستان کے رہنے والے سیف اللہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ارشاد احمد کے طور پر ہوئی۔ یہ دونوں عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ تھے۔
اس مسلح جھڑپ میں میر محلہ برزلہ کے چار مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ اگرچہ سب سے زیادہ نقصان شکیل احمد میر کے مکان کو ہوا ہے، تاہم ان کے تین پڑوسی بھی اپنے ناقابل تلافی نقصان کی وجہ سے پریشان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: معقول قیمت نہ ملنے سے اخروٹ کے کاشتکار پریشان حال
شکیل احمد کے ہمسایہ ارشاد احمد نے بتایا کہ ' سیکیورٹی فورسز ہمارے گھر کے اندر داخل ہو گئی اور گھر کی تلاشی لی۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز نے سامنے والے مکان پر گولیاں چلانا شروع کر دیا۔
واضح رہے کہ سرینگر کے رام باغ علاقے میں پیر کی صبح ہونے والے تصادم میں دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔
پولیس سربراہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لشکر طیبہ کا پاکستانی کمانڈر سیف اللہ مارا گیا جو تین بڑے حملوں میں شامل تھا'۔ انہوں نے کہا کہ سیف اللہ بڈگام کے چاڈورہ میں سی آر پی ایف پر ہونے والے حملے میں شامل تھا جس میں سی آر پی ایف کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہلاک ہوا تھا اور ماہ رواں کی سات تاریخ کو کنڈی زال پانپور میں سی آر پی ایف پر ہونے والے حملے، جس میں دو اہلکار ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے تھے، میں بھی سیف اللہ شامل تھا اور نوگام کے بغل میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے جس میں پولیس کے دو اہلکار ہلاک ہوئے تھے میں بھی سیف اللہ شامل تھا۔