ETV Bharat / state

Bait-ul-Meeras Museum in Srinagar بیت المیراث کشمیر کا دوسرا بڑا میوزیم - Meeras Mahal in Sopore

ہیلپ فاؤنڈیشن کے پروجیکٹ کوآرڈینیٹر حکیم جاوید کہتے ہیں کہ بیت المیراث کا مقصد نوجوان نسل کو کشمیر کے ثقافی ورثے سے متعلق جانکاری فراہم کرنا ہے، تاکہ عصر حاضر کے جدید تقاضوں کے ساتھ ساتھ وہ یہاں کے شاندار ماضی سے بھی آشنا ہو سکیں۔ Bait-ul-Meeras Museum in Srinagar

Bait-ul-Meeras Museum in Srinagar-connects-kashmiri-with-their-root
بیت المیرث کشمیر کا دوسرا بڑا میوزیم
author img

By

Published : Aug 22, 2022, 4:08 PM IST

Updated : Aug 22, 2022, 7:48 PM IST

سرینگر: کشمیر کی شاندار روایات اور قدیم تہذیب و تمدن سے نئی نسل کو آگاہ کرنے کے لیے ایک غیر سرکاری ادارے ہیلپ فاؤنڈیشن نے بیت المیراث کے نام سے ایک نجی میوزیم کا قیام عمل میں لایا ہے۔ HELP Foundation Setup Museum in Srinagar شہر خاص کے عالی کدل علاقے میں پرانے فن تعمیر کی عمارت میں قائم کیے گئے اس میوزم میں صدیوں پُرانے نادر نمونے رکھے گئے ہیں جو کہ کشمیر کے رہن سہن، پہناوے، کھان پان، شادی بیاہ اور معمولات زندگی میں نہ صرف بخوبی استمعال میں لائے جاتے رہے ہیں بلکہ یہ کشمیر کی تاریخ، ثقافت اور روایت کی عکاسی کرتے ہیں۔ اپنی نوعیت کی اس منفرد گیلری میں قدیم زیوارت، روایتی لباس، برتن آرٹ، دستکاری اور فن موسقیی سے جڑے ایسی نایاب چیزیں رکھی گئیں ہیں جو کہ اب یاد پارینہ بن رہ گئی ہیں۔ Kashmir's Rich cultural legacy and tradition

بیت المیرث کشمیر کا دوسرا بڑا میوزیم

ہیلپ فاؤنڈیشن کے پروجیکٹ کوارڈینیٹر حکیم جاوید کہتے ہیں کہ بیت المیراث کا مقصد نوجوان نسل کو کشمیر کی ثقافی ورثے سے متعلق جانکاری فراہم کرنا ہے تاکہ عصر حاضر کے جدید تقاضوں کے ساتھ ساتھ وہ یہاں کے شاندار ماضی سے بھی آشنا ہو سکیں۔ Help Foundation Project Coordinator Hakeem Javed on Bait-ul-Meeras Museum

اس میوزیم کو اگچہ ہیلپ فاؤئڈیشن نے گذشتہ برس کے اگست میں قائم کیا، تاہم رواں برس کے مارچ میں اس کا باضابطہ طور افتتاح کیا گیا۔ بیت المیراث میراث محل سوپور کے بعد کشمیر کا ایسا دوسرا بڑا نجی عجائب گھر ہے جس میں 150 سے 200 سالہ پُرانی چیزیں موجود ہیں۔ Meeras Mahal in Sopore

یہاں ایسی زیادہ تر نوادارات بھی موجود ہیں جو بیسویں صدی کے آخر تک کشمیر میں عام طور دیکھنے کو ملتی تھیں۔ یہاں آپ کو 200 سالہ کشمیر کنز، پانی جمع کرنے کا بیرل، چولہ یعنی کشمیر دان، مٹی کے برتن، الگ الگ قسم کے زیوارت، گھاس سے بنی چٹائی اور چپل یعنی کشمیری پتج اور پلہور، دیکھنے کو ملیں گے۔ وہیں اس پرانے دور میں شادی بیاہ میں استعمال میں ہونے والے مخصوص ملبوسات کے علاوہ بزرگ اور خواتین کے وہ برقعے بھی یہاں موجود ہیں جو پُرانے زمانے میں عام طور استمعال کیے جاتے تھے۔

اس طرح کی پرانی چیزوں کو اکٹھے کرنے میں نہ صرف ہیلپ فاؤنڈیشن کو کافی محنت کرنی پڑی بلکہ جگہ کے انتخاب سے لے کر میوزیم کو عملی طور منظر عام پر لانے میں دو برس عرصہ لگا۔

مزید پڑھیں: مولانا آزاد میوزیم لوگوں کی نظروں سے کیوں اوجھل ہوتا جا رہا ہے؟


عمارت کے مالک فاروق احمد کہتے ہیں کہ یہاں بیت المیراث قائم ہونے سے اس تاریخی عمارت کی اہمیت مزید بڑھ گئی۔ یہاں آنے والے لوگ ان نوادارات اور نمونوں دیکھے بغیر نہیں جاتے، کیونکہ کشمیر میں اب اس طرح کے پرانے طرز تعمیر اور نادر نمونوں کا ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ بیت المیراث آہستہ آہستہ اب عوام میں مقبول ہورہا ہے اور نہ صرف مقامی لوگ بلکہ غیر مقامی سیاح نے بھی یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔

سرینگر: کشمیر کی شاندار روایات اور قدیم تہذیب و تمدن سے نئی نسل کو آگاہ کرنے کے لیے ایک غیر سرکاری ادارے ہیلپ فاؤنڈیشن نے بیت المیراث کے نام سے ایک نجی میوزیم کا قیام عمل میں لایا ہے۔ HELP Foundation Setup Museum in Srinagar شہر خاص کے عالی کدل علاقے میں پرانے فن تعمیر کی عمارت میں قائم کیے گئے اس میوزم میں صدیوں پُرانے نادر نمونے رکھے گئے ہیں جو کہ کشمیر کے رہن سہن، پہناوے، کھان پان، شادی بیاہ اور معمولات زندگی میں نہ صرف بخوبی استمعال میں لائے جاتے رہے ہیں بلکہ یہ کشمیر کی تاریخ، ثقافت اور روایت کی عکاسی کرتے ہیں۔ اپنی نوعیت کی اس منفرد گیلری میں قدیم زیوارت، روایتی لباس، برتن آرٹ، دستکاری اور فن موسقیی سے جڑے ایسی نایاب چیزیں رکھی گئیں ہیں جو کہ اب یاد پارینہ بن رہ گئی ہیں۔ Kashmir's Rich cultural legacy and tradition

بیت المیرث کشمیر کا دوسرا بڑا میوزیم

ہیلپ فاؤنڈیشن کے پروجیکٹ کوارڈینیٹر حکیم جاوید کہتے ہیں کہ بیت المیراث کا مقصد نوجوان نسل کو کشمیر کی ثقافی ورثے سے متعلق جانکاری فراہم کرنا ہے تاکہ عصر حاضر کے جدید تقاضوں کے ساتھ ساتھ وہ یہاں کے شاندار ماضی سے بھی آشنا ہو سکیں۔ Help Foundation Project Coordinator Hakeem Javed on Bait-ul-Meeras Museum

اس میوزیم کو اگچہ ہیلپ فاؤئڈیشن نے گذشتہ برس کے اگست میں قائم کیا، تاہم رواں برس کے مارچ میں اس کا باضابطہ طور افتتاح کیا گیا۔ بیت المیراث میراث محل سوپور کے بعد کشمیر کا ایسا دوسرا بڑا نجی عجائب گھر ہے جس میں 150 سے 200 سالہ پُرانی چیزیں موجود ہیں۔ Meeras Mahal in Sopore

یہاں ایسی زیادہ تر نوادارات بھی موجود ہیں جو بیسویں صدی کے آخر تک کشمیر میں عام طور دیکھنے کو ملتی تھیں۔ یہاں آپ کو 200 سالہ کشمیر کنز، پانی جمع کرنے کا بیرل، چولہ یعنی کشمیر دان، مٹی کے برتن، الگ الگ قسم کے زیوارت، گھاس سے بنی چٹائی اور چپل یعنی کشمیری پتج اور پلہور، دیکھنے کو ملیں گے۔ وہیں اس پرانے دور میں شادی بیاہ میں استعمال میں ہونے والے مخصوص ملبوسات کے علاوہ بزرگ اور خواتین کے وہ برقعے بھی یہاں موجود ہیں جو پُرانے زمانے میں عام طور استمعال کیے جاتے تھے۔

اس طرح کی پرانی چیزوں کو اکٹھے کرنے میں نہ صرف ہیلپ فاؤنڈیشن کو کافی محنت کرنی پڑی بلکہ جگہ کے انتخاب سے لے کر میوزیم کو عملی طور منظر عام پر لانے میں دو برس عرصہ لگا۔

مزید پڑھیں: مولانا آزاد میوزیم لوگوں کی نظروں سے کیوں اوجھل ہوتا جا رہا ہے؟


عمارت کے مالک فاروق احمد کہتے ہیں کہ یہاں بیت المیراث قائم ہونے سے اس تاریخی عمارت کی اہمیت مزید بڑھ گئی۔ یہاں آنے والے لوگ ان نوادارات اور نمونوں دیکھے بغیر نہیں جاتے، کیونکہ کشمیر میں اب اس طرح کے پرانے طرز تعمیر اور نادر نمونوں کا ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ بیت المیراث آہستہ آہستہ اب عوام میں مقبول ہورہا ہے اور نہ صرف مقامی لوگ بلکہ غیر مقامی سیاح نے بھی یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔

Last Updated : Aug 22, 2022, 7:48 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.