ETV Bharat / state

کشمیر پولیس نے کورٹ میں جھوٹ بولا: مظفر شاہ - کشمیر کے حالات

جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے تین مین سٹریم رہنماؤں کی ںظر بندی سے متعلق سرکاری دعووں کے خلاف دائر کی گئی رِٹ پیٹیشن خارج کرتے ہوئے انہیں آزاد قرار دیا ہے۔

عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ
author img

By

Published : Nov 7, 2019, 12:04 AM IST

عدالت نے اپنے فیصلے میں تینوں رہنماؤں بشمول نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر مصطفٰی کمال، عوامی نیشنل کانفرنس کی بیگم خالدہ شاہ اور مظفر شاہ سے کہا کہ اپنی نظر بندی کو کسی بھی فورم پر اٹھا سکتے ہیں۔ ان تینوں رہنماؤں نے عدالت میں درخواست میں کہا تھا کہ انتظامیہ نے انہیں خانہ نظر بند کر دیا ہے۔ تاہم پولیس نے عدالت میں دعوٰی کیا کہ وہ نظر بند نہیں بلکہ مکمل طور آزاد ہیں۔

پولیس کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے عوامی نیشنل کانفرنس کے لیڈر مظفر شاہ نے کہا کہ پویس نے عدالت میں تحریری بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم گھر میں نظر بند نہیں ہیں جو حقیقت سے بعید ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کا پہرہ انکی رہایش گاہ پر 24 گھنٹے رہتا ہے اور انکو گھروں سے نکلنے نہیں دیا جا رہا ہے۔

شاہ نے مزید کہا کہ اگر پولیس نے عدالت میں کہا کہ ہم نظر بند نہیں ہیں تو پولیس انکو اپنی رہایش گاہ سے باہر نکلنے کیوں نہیں دیتی؟ انہوں نے کہا کہ اگر انکو اس حوالے سے عدالت عظمیٰ میں بھی جانا پڑے تو وہ اس کو چیلنج کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو دفعہ 370 کا خاتمہ کر کے ریاست جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس فیصلے سے سے قبل 4 اور 5 اگست کی درمیانی شب کو ہی علیحدگی پسند سمیت درجنوں ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا ہے

عدالت نے اپنے فیصلے میں تینوں رہنماؤں بشمول نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر مصطفٰی کمال، عوامی نیشنل کانفرنس کی بیگم خالدہ شاہ اور مظفر شاہ سے کہا کہ اپنی نظر بندی کو کسی بھی فورم پر اٹھا سکتے ہیں۔ ان تینوں رہنماؤں نے عدالت میں درخواست میں کہا تھا کہ انتظامیہ نے انہیں خانہ نظر بند کر دیا ہے۔ تاہم پولیس نے عدالت میں دعوٰی کیا کہ وہ نظر بند نہیں بلکہ مکمل طور آزاد ہیں۔

پولیس کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے عوامی نیشنل کانفرنس کے لیڈر مظفر شاہ نے کہا کہ پویس نے عدالت میں تحریری بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم گھر میں نظر بند نہیں ہیں جو حقیقت سے بعید ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کا پہرہ انکی رہایش گاہ پر 24 گھنٹے رہتا ہے اور انکو گھروں سے نکلنے نہیں دیا جا رہا ہے۔

شاہ نے مزید کہا کہ اگر پولیس نے عدالت میں کہا کہ ہم نظر بند نہیں ہیں تو پولیس انکو اپنی رہایش گاہ سے باہر نکلنے کیوں نہیں دیتی؟ انہوں نے کہا کہ اگر انکو اس حوالے سے عدالت عظمیٰ میں بھی جانا پڑے تو وہ اس کو چیلنج کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو دفعہ 370 کا خاتمہ کر کے ریاست جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس فیصلے سے سے قبل 4 اور 5 اگست کی درمیانی شب کو ہی علیحدگی پسند سمیت درجنوں ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا ہے

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.