ETV Bharat / state

ANC rejects Delimitation Draft Report: حد بندی کمیشن کی رپورٹ ناقابل قبول: عوامی نیشنل کانفرنس

author img

By

Published : Feb 7, 2022, 12:49 PM IST

حد بندی کمیشن کی جانب سے جموں و کشمیر کے اسمبلی اور لوک سبھا حلقوں میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز (دوسری رپورٹ) جموں و کشمیر کے پانچ ارکان پارلیمان کے حوالے کر دی گئی ہےMassive Changes in Delimitation Commission Draft Report ۔ حد بندی کمیشن کی رپورٹ پر تقریباً سبھی سیاسی جماعتوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔

ANC rejects Delimitation Draft Report: حد بندی کمیشن کی رپورٹ ناقابل قبول: عوامی نیشنل کانفرنس
ANC rejects Delimitation Draft Report: حد بندی کمیشن کی رپورٹ ناقابل قبول: عوامی نیشنل کانفرنس

جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ Khalida Shah on Delimitation Draft Reportنے کہا ہے کہ ’’جموں و کشمیر حد بندی کمیشن کے دوسرے مسودے کی تجویز کو بجا طور پر مسترد کرتا ہے اور یہاں کہیں بھی اس کا کوئی دعویدار نہیں ہے۔ اے این سی حد بندی کے نام پر کیے جانے والے اس ڈرامے کو مسترد ANC rejects Delimitation Draft Reportکرتی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ حد بندی کمیشن کی مشق آئین کے خلاف ہے اور موجودہ سیٹ اپ میں کوئی بھی تبدیلی ہندوستانی آئین کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا: ’’قانون سازیہ اور منتخب حکومت کی غیر موجودگی میں حد بندی کی مشق نہیں کی جا سکتی۔ حد بندی پینل کی طرف سے پیش کی گئی تبدیلیاں مکمل طور پر غیر آئینی اور جموں و کشمیر کے لیے ناقابل قبول ہیں۔‘‘

اے این سی کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ Muzffar Shah on Delimitation Draft Reportنے کہا ہے کہ ’’کمیشن نے آئینی ادارے کے اپنے مینڈیٹ کو برقرار نہیں رکھا ہے بلکہ اس نے خود کو حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی ایک فرنٹل تنظیم کے طور پر ظاہر کیا ہے جس کا واحد ایجنڈا ہے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی اور اس کی بی (B) ٹیموں کی بیک ڈور انٹری۔‘‘

مظفر شاہ نے مزید کہا کہ جموں کشمیر کے تمام خطوں کا ماننا ہے کہ سیکولر اور اکثریتی ووٹوں کی تقسیم کے ذریعے جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے اختیار کرنے کے لیے حد بندی کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: Apni Party Protest in Srinagar: 'حد بندی کمیشن اپنے سفارشات کا جائزہ لے'

’’اسمبلی اور پارلیمانی دونوں حلقوں کی آئینی حدود کی ازسرنو تشکیل زمینی حقائق کو مدنظر رکھے بغیر صرف اور صرف اس مقصد کے لیے کی گئی ہے کہ ہمارے معاشرے کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کیا جائے جس کا یہاں کوئی حامی ملنے والا نہیں ملے گا۔‘‘ شاہ نے مزید کہا کہ ’’اس مشق کو شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ Khalida Shah on Delimitation Draft Reportنے کہا ہے کہ ’’جموں و کشمیر حد بندی کمیشن کے دوسرے مسودے کی تجویز کو بجا طور پر مسترد کرتا ہے اور یہاں کہیں بھی اس کا کوئی دعویدار نہیں ہے۔ اے این سی حد بندی کے نام پر کیے جانے والے اس ڈرامے کو مسترد ANC rejects Delimitation Draft Reportکرتی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ حد بندی کمیشن کی مشق آئین کے خلاف ہے اور موجودہ سیٹ اپ میں کوئی بھی تبدیلی ہندوستانی آئین کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا: ’’قانون سازیہ اور منتخب حکومت کی غیر موجودگی میں حد بندی کی مشق نہیں کی جا سکتی۔ حد بندی پینل کی طرف سے پیش کی گئی تبدیلیاں مکمل طور پر غیر آئینی اور جموں و کشمیر کے لیے ناقابل قبول ہیں۔‘‘

اے این سی کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ Muzffar Shah on Delimitation Draft Reportنے کہا ہے کہ ’’کمیشن نے آئینی ادارے کے اپنے مینڈیٹ کو برقرار نہیں رکھا ہے بلکہ اس نے خود کو حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی ایک فرنٹل تنظیم کے طور پر ظاہر کیا ہے جس کا واحد ایجنڈا ہے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی اور اس کی بی (B) ٹیموں کی بیک ڈور انٹری۔‘‘

مظفر شاہ نے مزید کہا کہ جموں کشمیر کے تمام خطوں کا ماننا ہے کہ سیکولر اور اکثریتی ووٹوں کی تقسیم کے ذریعے جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے اختیار کرنے کے لیے حد بندی کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: Apni Party Protest in Srinagar: 'حد بندی کمیشن اپنے سفارشات کا جائزہ لے'

’’اسمبلی اور پارلیمانی دونوں حلقوں کی آئینی حدود کی ازسرنو تشکیل زمینی حقائق کو مدنظر رکھے بغیر صرف اور صرف اس مقصد کے لیے کی گئی ہے کہ ہمارے معاشرے کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کیا جائے جس کا یہاں کوئی حامی ملنے والا نہیں ملے گا۔‘‘ شاہ نے مزید کہا کہ ’’اس مشق کو شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.