ETV Bharat / state

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں - Cow of Muslim Man - COW OF MUSLIM MAN

گیا میں ایک مسلم شخص کو گائے پالنا بڑی مصیبت بن گیا ہے، میونسپل کارپوریشن کے افسران گائے کو چھوڑنے کے لیے ملکیت کا ثبوت مانگ رہے ہیں، جبکہ گاؤ شالہ کے زمہ داران نے کا کہنا ہے کہ کیوں نہیں چهوڑی جارہی ہے گائے؟ یہ آپ سمجھ رہے ہیں۔ گائے مالک ببلو قریشی کا کہنا ہے کہ کیوں نہیں گائے چھوڑی جارہی ہے واقعی وہ اس بات کو سمجھ نہیں پارہے ہیں۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 30, 2024, 10:01 PM IST

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا کے ایک مسلم شخص کے لئے گائے پروری مصیبت ہوگئی ہے، ساتھ ہی اس شخص کا الزام ہے کہ اُسے مسلم ہونے کے ناطے تفریق کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گائے پروری کرکے ہی وہ اپنے کنبے کی پرورش کرتا ہے۔ اسے اپنی گائے کو چھڑانے کے لیے میونسپل کارپوریشن میں کافی محنت کرنی پڑرہی ہے لیکن اس کی گائے کو نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔ کیونکہ وہ مسلمان ہے۔ یہاں تک کہ اس نے میونسپل کارپوریشن کو دو گایوں کا فی گائے 5000 ہزار روپے کا جرمانہ بھی جمع کرایا ہے۔ اس کے باوجود اس کی گائیں نہیں چھوڑی جا رہی ہیں۔ حالانکہ گائے پروری کرنے والا شخص میونسپل کارپوریشن کے جس وارڈ میں رہتا ہے اس کے کونسلر کی طرف سے تحریری گواہی دینے کے بعد بھی گائے کو چھوڑا نہیں جارہا ہے۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)

جرمانہ کی رقم وصولنے کے بعد اب میونسپل کارپوریشن کے افسران گائے پروری کرنے والے مسلم شخص سے ضبط کی گئی گائے کی ملکیت کا ثبوت مانگ رہے ہیں۔ جبکہ گائے پروری کرنے والے شخص کا کہنا ہے کہ وہ کہاں سے اور کیا ثبوت لائے؟ یہ بات اس کو سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔ کیونکہ گائے اسکے یہاں بچے سے ہے، اوپر سے میونسپل کارپوریشن نے گائے کو پکڑ کر گاؤ شالہ کے حوالے کر دیا ہے۔ جس گائے کو کارپوریشن نے پکڑا ہے وہ حمل سے بھی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے اس رویہ کو لے کر گائے پروری کرنے والے شخص کے رشتے داروں میں شدید غم اور غُصہ ہے۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)

دراصل 23 ستمبر کو میونسپل کارپوریشن نے گر نسل کی دو باچھی ' گائیں ' گھومتے ہوئے پکڑی تھیں۔ شام تک گائے جب گھر واپس نہیں آئیں تو گائے مالک ببلو قریشی نے تفتیش شروع کردی۔ رات میں اسے معلوم ہوا کہ میونسپل کارپوریشن نے گائے کو نگمتیہ روڈ سے اٹھا کر بودھ گیا میں واقع کھجوتی گوشالہ میں رکھا ہے۔ اس کے بعد وہ اپنی گائے کی تلاش میں کھجوتی گوشالہ پہنچ گیا۔ اپنی گائے کو وہاں محفوظ اور صحت مند پایا۔ جب انہوں نے گائے کو وہاں چھوڑنے کے بارے میں پوچھا تو انہیں بتایا گیا کہ میونسپل کارپوریشن میں جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی گائے کو چھوڑا جائے گا۔

اس کے بعد 25 تاریخ کو اس نے میونسپل کارپوریشن میں 5،000 روپے جرمانہ ادا کیا جہاں سے دو رسیدیں جاری کرکے اُسے دیا گیا۔ یہی نہیں وہ گائے کی رہائی کے حوالے سے سٹی منیجر سے محکمہ جاتی خط بھی لیا اور جرمانے کی رسید لے کر کھجوتی گاؤ شاله پہنچا، سٹی منیجر کے محکمہ جاتی خط کے مطابق گائے کو چھوڑنے کے لئے واضح احکامات ہیں۔ لیکن جرمانے کی رسید پر مسلم نام اور میونسپل کارپوریشن کا خط دیکھ کر وہاں موجود ملازم نے کہا کہ ہم آپ کو گائے نہیں دے سکتے۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)

اس پر ببلو قریشی نے ملازم سے کہا کہ یہ میری گائے ہے اور جرمانہ ہم نے ادا کر دیا ہے تو کیوں نہیں چھوڑسکتے۔ اس پر ملازم نے اشارہ کیا کہ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ہم آپ کو گائے کیوں نہیں دے سکتے اور کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ بس یہ سن کر اس کے ہوش اڑ گئے۔ اس کے بعد سے وہ روزانہ میونسپل کارپوریشن کے چکر لگا رہا ہے۔ لیکن ابھی تک ان کی گائے کو نہیں چھوڑا گیا ہے۔ اب میونسپل کارپوریشن والے گائے سے متعلق ثبوت مانگ رہے ہیں۔

ببلو قریشی کہتے ہیں کہ اب گائے کے ثبوت کہاں سے لائیں گے؟ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ وہ گھر کی گائے ہے۔ وارڈ کونسلر اسلام احمد بھی بہت کوشش کر رہے ہیں کہ ببلو قریشی کو گائے مل جائے لیکن میونسپل کارپوریشن گائے چھوڑنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہا ہے۔ یہی نہیں سابق وارڈ کونسلر محمد شمش عرف جونی نے بھی بہت کوشش کی لیکن اس مسلم شخص ببلو کو کہیں سے کوئی راحت نہیں مل رہی ہے۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)

ببلو قریشی کا کہنا ہے کہ 4 ماہ قبل بھی میونسپل کارپوریشن والے میرے گھر سے ایک بچہ اٹھا کر لے گئے تھے۔ جرمانہ ادا کرنے کے بعد اسے رہا بھی کر دیا گیا لیکن اس وقت اس بچھڑے کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں مانگے گئے تھے۔ چند روز قبل بھی ایک مقامی شخص کا جانور پکڑا گیا تھا۔ اسے بھی آسانی سے چھوڑ دیا گیا۔ اب کی بار ایک نیا ہنگامہ کھڑا کیا جا رہا ہے۔ قریشی نے الزام لگایا کہ گائے کی گر نسل بہت مہنگی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے افسران اور اہلکار اسے ہضم کرنے کا کھیل کھیل رہے ہیں۔

اس معاملے میں سٹی منیجر آصف سراج سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس معاملے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہ کہہ کر انہوں نے کال کاٹ دی۔ جب اس معاملے میں میونسپل کمشنر کمار انوراگ سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن آوارہ جانوروں کو پکڑتا ہے۔ جب آوارہ جانوروں کے مالکان دعوے دائر کرتے ہیں اور جرمانے ادا کرتے ہیں تو ان کے جانوروں کو گائے کی گاؤں شالہ والے چھوڑ دیتے ہیں۔اس معاملے میں ثبوت مانگے جا رہے ہیں۔ اگر مویشی مالک ثبوت نہ دے سکے تو وہ پولیس میں مقدمہ درج کرا سکتا ہے۔ پولیس کی تفتیش کے بعد مویشی کو ملکیت کی تصدیق کے بعد چھوڑ دیا جائے گا۔

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا کے ایک مسلم شخص کے لئے گائے پروری مصیبت ہوگئی ہے، ساتھ ہی اس شخص کا الزام ہے کہ اُسے مسلم ہونے کے ناطے تفریق کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گائے پروری کرکے ہی وہ اپنے کنبے کی پرورش کرتا ہے۔ اسے اپنی گائے کو چھڑانے کے لیے میونسپل کارپوریشن میں کافی محنت کرنی پڑرہی ہے لیکن اس کی گائے کو نہیں چھوڑا جا رہا ہے۔ کیونکہ وہ مسلمان ہے۔ یہاں تک کہ اس نے میونسپل کارپوریشن کو دو گایوں کا فی گائے 5000 ہزار روپے کا جرمانہ بھی جمع کرایا ہے۔ اس کے باوجود اس کی گائیں نہیں چھوڑی جا رہی ہیں۔ حالانکہ گائے پروری کرنے والا شخص میونسپل کارپوریشن کے جس وارڈ میں رہتا ہے اس کے کونسلر کی طرف سے تحریری گواہی دینے کے بعد بھی گائے کو چھوڑا نہیں جارہا ہے۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)

جرمانہ کی رقم وصولنے کے بعد اب میونسپل کارپوریشن کے افسران گائے پروری کرنے والے مسلم شخص سے ضبط کی گئی گائے کی ملکیت کا ثبوت مانگ رہے ہیں۔ جبکہ گائے پروری کرنے والے شخص کا کہنا ہے کہ وہ کہاں سے اور کیا ثبوت لائے؟ یہ بات اس کو سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔ کیونکہ گائے اسکے یہاں بچے سے ہے، اوپر سے میونسپل کارپوریشن نے گائے کو پکڑ کر گاؤ شالہ کے حوالے کر دیا ہے۔ جس گائے کو کارپوریشن نے پکڑا ہے وہ حمل سے بھی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے اس رویہ کو لے کر گائے پروری کرنے والے شخص کے رشتے داروں میں شدید غم اور غُصہ ہے۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)

دراصل 23 ستمبر کو میونسپل کارپوریشن نے گر نسل کی دو باچھی ' گائیں ' گھومتے ہوئے پکڑی تھیں۔ شام تک گائے جب گھر واپس نہیں آئیں تو گائے مالک ببلو قریشی نے تفتیش شروع کردی۔ رات میں اسے معلوم ہوا کہ میونسپل کارپوریشن نے گائے کو نگمتیہ روڈ سے اٹھا کر بودھ گیا میں واقع کھجوتی گوشالہ میں رکھا ہے۔ اس کے بعد وہ اپنی گائے کی تلاش میں کھجوتی گوشالہ پہنچ گیا۔ اپنی گائے کو وہاں محفوظ اور صحت مند پایا۔ جب انہوں نے گائے کو وہاں چھوڑنے کے بارے میں پوچھا تو انہیں بتایا گیا کہ میونسپل کارپوریشن میں جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی گائے کو چھوڑا جائے گا۔

اس کے بعد 25 تاریخ کو اس نے میونسپل کارپوریشن میں 5،000 روپے جرمانہ ادا کیا جہاں سے دو رسیدیں جاری کرکے اُسے دیا گیا۔ یہی نہیں وہ گائے کی رہائی کے حوالے سے سٹی منیجر سے محکمہ جاتی خط بھی لیا اور جرمانے کی رسید لے کر کھجوتی گاؤ شاله پہنچا، سٹی منیجر کے محکمہ جاتی خط کے مطابق گائے کو چھوڑنے کے لئے واضح احکامات ہیں۔ لیکن جرمانے کی رسید پر مسلم نام اور میونسپل کارپوریشن کا خط دیکھ کر وہاں موجود ملازم نے کہا کہ ہم آپ کو گائے نہیں دے سکتے۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)

اس پر ببلو قریشی نے ملازم سے کہا کہ یہ میری گائے ہے اور جرمانہ ہم نے ادا کر دیا ہے تو کیوں نہیں چھوڑسکتے۔ اس پر ملازم نے اشارہ کیا کہ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ہم آپ کو گائے کیوں نہیں دے سکتے اور کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ بس یہ سن کر اس کے ہوش اڑ گئے۔ اس کے بعد سے وہ روزانہ میونسپل کارپوریشن کے چکر لگا رہا ہے۔ لیکن ابھی تک ان کی گائے کو نہیں چھوڑا گیا ہے۔ اب میونسپل کارپوریشن والے گائے سے متعلق ثبوت مانگ رہے ہیں۔

ببلو قریشی کہتے ہیں کہ اب گائے کے ثبوت کہاں سے لائیں گے؟ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ وہ گھر کی گائے ہے۔ وارڈ کونسلر اسلام احمد بھی بہت کوشش کر رہے ہیں کہ ببلو قریشی کو گائے مل جائے لیکن میونسپل کارپوریشن گائے چھوڑنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہا ہے۔ یہی نہیں سابق وارڈ کونسلر محمد شمش عرف جونی نے بھی بہت کوشش کی لیکن اس مسلم شخص ببلو کو کہیں سے کوئی راحت نہیں مل رہی ہے۔

مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں
مسلمانوں کے لئے اب گائے پالنا بھی خطرہ سے خالی نہیں (Etv bharat)

ببلو قریشی کا کہنا ہے کہ 4 ماہ قبل بھی میونسپل کارپوریشن والے میرے گھر سے ایک بچہ اٹھا کر لے گئے تھے۔ جرمانہ ادا کرنے کے بعد اسے رہا بھی کر دیا گیا لیکن اس وقت اس بچھڑے کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں مانگے گئے تھے۔ چند روز قبل بھی ایک مقامی شخص کا جانور پکڑا گیا تھا۔ اسے بھی آسانی سے چھوڑ دیا گیا۔ اب کی بار ایک نیا ہنگامہ کھڑا کیا جا رہا ہے۔ قریشی نے الزام لگایا کہ گائے کی گر نسل بہت مہنگی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے افسران اور اہلکار اسے ہضم کرنے کا کھیل کھیل رہے ہیں۔

اس معاملے میں سٹی منیجر آصف سراج سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس معاملے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہ کہہ کر انہوں نے کال کاٹ دی۔ جب اس معاملے میں میونسپل کمشنر کمار انوراگ سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن آوارہ جانوروں کو پکڑتا ہے۔ جب آوارہ جانوروں کے مالکان دعوے دائر کرتے ہیں اور جرمانے ادا کرتے ہیں تو ان کے جانوروں کو گائے کی گاؤں شالہ والے چھوڑ دیتے ہیں۔اس معاملے میں ثبوت مانگے جا رہے ہیں۔ اگر مویشی مالک ثبوت نہ دے سکے تو وہ پولیس میں مقدمہ درج کرا سکتا ہے۔ پولیس کی تفتیش کے بعد مویشی کو ملکیت کی تصدیق کے بعد چھوڑ دیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.