عوامی نیشنل کانفرنس نے شوپیاں تصادم کے حوالے سے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کر کے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔
پارٹی کے نائب صدر مظفر حسین شاہ نے ایک بیان میں راجوری کے مزدوروں کی آمشی پورہ شوپیاں میں مبینہ جھڑپ کے دوران مارے جانے پر سخت دکھ اور مزمت کا اظہار کیا اور معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی اپنی مانگ دہرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کے بے شمار واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ جن میں ابھی تک متعدد بے قصور اور معصوموں کی جانیں چلی گئیں ہیں۔
جبکہ ان کیسوں کی جانچ بھی برائے نام بن کے رہ گئی اور تحقیقاتی ایجنسیاں ہلاک شدہ افراد کے افراد خانہ کو انصاف دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔
تاہم انہوں نے کہا گزشتہ ماہ کی 18 تاریخ کا پیش آیا واقع نہایت ہی افسوس ناک اور انسانیت سوز ہے جس میں ان نوجوان کو مبینہ طور ہلاک کیا گیا ہے جو کام کی تلاش میں اپنے گھر سے کئی کلو میڑ کی مسافت طے کر کے شوپیاں آئے تھے۔
واضح رہے ضلع شوپیاں کے مضافاتی گاؤں آمشی پورہ میں 18 جولائی کو فوج کی 62راشٹریہ رائفلز نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک مقامی میوہ باغ میں چھپے ہوئے تین عدم شناخت عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔ لیکن بعد میں ان کی تصویریں وائرل ہونے کے بعد راجوری سے تعلق رکھنے والے افراد نے دعویٰ کیا کہ ہلاک شدہ نوجوان عسکریت پسند نہیں تھے بلکہ یہ مزدوری کے لئے شوپیاں گئے تھے۔
عوامی نیشنل کانفرنس نے شوپیاں تصادم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا
مظفر حسین شاہ نے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کے بے شمار واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ جن میں ابھی تک متعدد بے قصور اور معصوموں کی جانیں چلی گئیں ہیں۔
عوامی نیشنل کانفرنس نے شوپیاں تصادم کے حوالے سے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کر کے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔
پارٹی کے نائب صدر مظفر حسین شاہ نے ایک بیان میں راجوری کے مزدوروں کی آمشی پورہ شوپیاں میں مبینہ جھڑپ کے دوران مارے جانے پر سخت دکھ اور مزمت کا اظہار کیا اور معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی اپنی مانگ دہرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کے بے شمار واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ جن میں ابھی تک متعدد بے قصور اور معصوموں کی جانیں چلی گئیں ہیں۔
جبکہ ان کیسوں کی جانچ بھی برائے نام بن کے رہ گئی اور تحقیقاتی ایجنسیاں ہلاک شدہ افراد کے افراد خانہ کو انصاف دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔
تاہم انہوں نے کہا گزشتہ ماہ کی 18 تاریخ کا پیش آیا واقع نہایت ہی افسوس ناک اور انسانیت سوز ہے جس میں ان نوجوان کو مبینہ طور ہلاک کیا گیا ہے جو کام کی تلاش میں اپنے گھر سے کئی کلو میڑ کی مسافت طے کر کے شوپیاں آئے تھے۔
واضح رہے ضلع شوپیاں کے مضافاتی گاؤں آمشی پورہ میں 18 جولائی کو فوج کی 62راشٹریہ رائفلز نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک مقامی میوہ باغ میں چھپے ہوئے تین عدم شناخت عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔ لیکن بعد میں ان کی تصویریں وائرل ہونے کے بعد راجوری سے تعلق رکھنے والے افراد نے دعویٰ کیا کہ ہلاک شدہ نوجوان عسکریت پسند نہیں تھے بلکہ یہ مزدوری کے لئے شوپیاں گئے تھے۔