ترجمان کا کہنا تھا کہ 'کیا کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کا لگا دینا ہی کافی ہے۔ اس لاک ڈاؤن کے سبب جو عوام کو مشکلات ہوں گی ان کو حکومت کیسے دور کرے گی، غریب مزدور طبقہ جو یومیہ مزدوری کرکے اپنا پیٹ پالتا ہے ان کا کیا ہوگا، کیا حکومت کو ان مزدوروں اور غریبوں کی کوئی فکر نہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ 'جب انتظامیہ کو یہ بات کا علم تھا کہ کورونا وبا کے سبب صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے تو ایسے میں انہیں ٹیولب فیسٹیول منعقد کرانے کی کیا ضرورت تھی، اس درمیان سینکڑوں لوگوں کی وہاں موجودگی اور بے احتیاطی کو کیا انتطامیہ نے نہیں دیکھا، ان سب کے باوجود انہوں نے عوام کو اپنی من مانی کرنے دیا، آج جب حالات دگرگوں ہیں تو ان کے سامنے ایک ہی طریقہ ہے کہ لاک ڈاؤن نافذ کردیا جائے، بغیر اس بات کی فکر کیے کہ غریبوں اور مزدوروں کا کیا ہوگا، ان کے گھر میں بھی بچے بوڑھے جوان ہر طرح کے لوگ ہیں اس دوران آخر ان کا کیا بنے گا۔
ترجمان نے مزید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت اپنی لاپروائی کو چھپانے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کر دیتی ہے۔ ان تمام باتوں سے بے خبر ہو کر کہ غریبوں کی اس دوران حالت کیا ہوگی۔'