پلوامہ: جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کی مانگ کرتے ہوئے اپنی پارٹی نے کہا کہ بیورو کریسی عوامی حکومت کا متبادل نہیں ہوسکتی کیونکہ عوامی حکومت میں لوگ بہتر ڈھنگ سے اپنے مسائل ارباب اقتدار کی نوٹس میں لا سکتے ہیں جب کہ بیورو کریسی میں ایسا نہیں ہوتا ہے۔ جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے سینیئر لیڈر وضلع صدر پلوامہ غلام محمد میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بی جے پی کی زیر قیادت مرکز کی حکومت کو اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں کیونکہ لمبے عرصے سے اسمبلی انتخابات منعقد نہیں کیے گیے ہیں۔ جس کی وجہ سے عوامی سطح پر ناراضگی عیاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جمہوری نظام میں الیکشن منعقد کرانا الیکشن کمیشن کے فرائض میں شامل ہے اور اس لیے سرکار کو اس ضمن میں اب اقدامات کرنے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
غلام محمد میر نے جو محکمہ بجلی کے سابق ملازم رہے ہیں، دعویٰ کیا کہ اگر اپنی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو جموں وکشمیر کے تمام بجلی صارفین کو تین سو سے لے کر پانچ سو یونٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔ جب کہ بزرگ افراد کے پنشن کو ماہانہ پانچ ہزار کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ میریج اسسٹنس اسکیم کو چالیس ہزار، سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بارہا کہا ہے کہ جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ بھی دیا جائے گا اور انتخابات بھی کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹر لسٹ نئے سرے سے مرتب کرنے اور اس میں ضروری ترامیم کا عمل بھی شروع کیا جاچکا ہے جب کہ انتخابی مراکز یا الیکشن بوتھوں کی تشکیل کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے تاہم انتخابات کرانے کا وقت مقرر کرنا اور اس میں حتمی فیصلہ دینا الیکشن کمیشن کا ہی کام ہے جس میں کسی کی مداخلت نہیں ہوگی۔