ETV Bharat / state

Ashura 2022 J&K: یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

دس محرم الحرام سنہ 61 ہجری کو نواسہٌ رسول حضرت امام حسینؓ کو کربلا کے میدان میں ان کے اصحاب و انصار کے ساتھ تین دن کا بھوکا اور پیاسا رکھ کے شہید کر دیا گیا تھا۔ حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے میدان کربلا میں اسلام کی بقاء کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ایسی مثال قائم کی جس نے رہتی دنیا تک حق و باطل کا معیار طے کر دیا۔

ashura-observed-thousands-attend-procession-in-kashmir
یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد
author img

By

Published : Aug 9, 2022, 8:25 PM IST

Updated : Aug 9, 2022, 8:59 PM IST

محرم کے پورے مہینے اور خاص کر ابتدائی دس دنوں تک مجالس، نوحہ خوانی، مرثیہ خوانی اور ماتم کا سلسلہ برابر جاری رہتا ہے۔ اسلامی تاریخ میں واقعۂ کربلا ایک ایسا دل سوز سانحہ ہے کہ رہتی دنیا تک اس کا درد ہر ایک مسلمان کے دل میں اٹھتا رہے گا۔ کربلا حق وباطل کے درمیان امتیاز کی علامت ہے۔ ظلم اور بربریت کے خلاف اس کی مثال رہتی دنیا تک دی جاتی رہے گی۔کربلا ایک ایسا واقعہ ہے جس سے عالم کی تمام چیزیں متاثر ہوئیں۔ آسمان متاثر ہوا، زمین، شمس وقمر متاثر ہوئے۔ یہ وہ غم انگیز اور الم آفرین واقعہ ہے جس نے جاندار اور بے جان کو خون کے آنسو رلادیا۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

پلوامہ:

ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں میں بھی ماتم حسینؓ کا اہتمام کیا گیا۔ جبکہ ضلع پلوامہ میں سب سے بڑے تقریب ضلع پلوامہ کے گانگواہ علاقے میں منعقد ہوئی جس میں شیعہ فرقے سے وابستہ افراد کی ایک بڑے تعداد نے شرکت کی۔اس سلسلے میں سنی فرقے سے وابستہ افراد نے ضلع پلوامہ میں جگہ جگہ پر اسٹالز لگائے تھے جہاں پر وہ لوگوں میں پانی تقسیم کر رہے تھے،جس کا مقصد سنی شیعہ یکجہتی اور امام حسین علیہ السلام کے تئیں اپنی محبت کا اظہار کرنا تھا۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

کولگام:

جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے شہو سوژن کے امام باڑہ میں ایک عظیم الشان جلوس ذوالجناح بر آمد کیا گیا جو خانقاہ میں اختتام پزیر ہوا جلوس ذوالجناح میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر علماء کرام نے فلسفہ شہادت امام حسینؑ پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

ترال:

یوم عاشورہ کے موقع پر ترال علاقے کے شیعہ آبادی والے گاوں پنرجاگیر میں بھی عزاداری کا جلوس برآمد ہوا۔جلوس میں شامل سینکڑوں عاشقان حسین علہ السلام نوحہ، مرثیہ خوانی اور سینہ کوبی کرتے ہوئے درد بھری آواز میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کر رہے تھے۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

گاندربل:

یوم عاشورہ کے موقع پر حضرت امام حسین کی شہادت کو سلام کرتے ہوئے ضلع گاندربل کے شیعہ آبادی والے علاقے ڈب میں امام بارگاہ سے سرکردہ علماء کی زیر قیادت محرم کا جلوس پرامن طریقے سے نکالا گیا۔ اس جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کرکے مرثیہ خوانی اور نعت خوانی کی۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

رامبن:

جموں وکشمیر کے ضلع رامبن میں یوم عاشورہ کے موقع پر ضلع رامبن کے اکثریتی علاقہ چندرکوٹ میں ماتمی جلوس نکالا گیا۔جلوس میں بڑی تعداد میں نوجوانوں بزرگوں اور بچوں نے شرکت کی اور حضرت حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کو یاد کیا گیا۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

جموں:

عاشورہ کی مناسبت سے آج جموں پیر میٹھا امام باڑہ میں سب سے بڑا ماتمی جلوس انجمن امامیہ کی زیر صدارت برآمد ہوا۔ جلوس امام بارگاہ سے برآمد ہو گیا، جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا کمپلیکس میں اختتام پذیر ہوا۔ عزاداروں نے حضرت امام حسینؓ اور ان کے رفقاء کو کربلا کے میدان میں شہادت کو خراج عقیدت پیش کیا۔

بتادیں کہ دس محرم الحرم سنہ 61 ہجری کو نواسہٌ رسول حضرت امام حسینؓ کو کربلا کے میدان میں ان کے اصحاب و انصار کے ساتھ تین دن کا بھوکا اور پیاسا رکھ کے شہید کر دیا گیا تھا ۔حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے میدان کربلا میں اسلام کی بقاء کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ایسی مثال قائم کی جس نے رہتی دنیا تک حق و باطل کا معیار طے کر دیا۔

محرم کے پورے مہینے اور خاص کر ابتدائی دس دنوں تک مجالس، نوحہ خوانی، مرثیہ خوانی اور ماتم کا سلسلہ برابر جاری رہتا ہے۔ اسلامی تاریخ میں واقعۂ کربلا ایک ایسا دل سوز سانحہ ہے کہ رہتی دنیا تک اس کا درد ہر ایک مسلمان کے دل میں اٹھتا رہے گا۔ کربلا حق وباطل کے درمیان امتیاز کی علامت ہے۔ ظلم اور بربریت کے خلاف اس کی مثال رہتی دنیا تک دی جاتی رہے گی۔کربلا ایک ایسا واقعہ ہے جس سے عالم کی تمام چیزیں متاثر ہوئیں۔ آسمان متاثر ہوا، زمین، شمس وقمر متاثر ہوئے۔ یہ وہ غم انگیز اور الم آفرین واقعہ ہے جس نے جاندار اور بے جان کو خون کے آنسو رلادیا۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

پلوامہ:

ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں میں بھی ماتم حسینؓ کا اہتمام کیا گیا۔ جبکہ ضلع پلوامہ میں سب سے بڑے تقریب ضلع پلوامہ کے گانگواہ علاقے میں منعقد ہوئی جس میں شیعہ فرقے سے وابستہ افراد کی ایک بڑے تعداد نے شرکت کی۔اس سلسلے میں سنی فرقے سے وابستہ افراد نے ضلع پلوامہ میں جگہ جگہ پر اسٹالز لگائے تھے جہاں پر وہ لوگوں میں پانی تقسیم کر رہے تھے،جس کا مقصد سنی شیعہ یکجہتی اور امام حسین علیہ السلام کے تئیں اپنی محبت کا اظہار کرنا تھا۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

کولگام:

جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے شہو سوژن کے امام باڑہ میں ایک عظیم الشان جلوس ذوالجناح بر آمد کیا گیا جو خانقاہ میں اختتام پزیر ہوا جلوس ذوالجناح میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر علماء کرام نے فلسفہ شہادت امام حسینؑ پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

ترال:

یوم عاشورہ کے موقع پر ترال علاقے کے شیعہ آبادی والے گاوں پنرجاگیر میں بھی عزاداری کا جلوس برآمد ہوا۔جلوس میں شامل سینکڑوں عاشقان حسین علہ السلام نوحہ، مرثیہ خوانی اور سینہ کوبی کرتے ہوئے درد بھری آواز میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کر رہے تھے۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

گاندربل:

یوم عاشورہ کے موقع پر حضرت امام حسین کی شہادت کو سلام کرتے ہوئے ضلع گاندربل کے شیعہ آبادی والے علاقے ڈب میں امام بارگاہ سے سرکردہ علماء کی زیر قیادت محرم کا جلوس پرامن طریقے سے نکالا گیا۔ اس جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کرکے مرثیہ خوانی اور نعت خوانی کی۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

رامبن:

جموں وکشمیر کے ضلع رامبن میں یوم عاشورہ کے موقع پر ضلع رامبن کے اکثریتی علاقہ چندرکوٹ میں ماتمی جلوس نکالا گیا۔جلوس میں بڑی تعداد میں نوجوانوں بزرگوں اور بچوں نے شرکت کی اور حضرت حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کو یاد کیا گیا۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے جموں و کشمیر میں ماتمی جلوس برآمد

جموں:

عاشورہ کی مناسبت سے آج جموں پیر میٹھا امام باڑہ میں سب سے بڑا ماتمی جلوس انجمن امامیہ کی زیر صدارت برآمد ہوا۔ جلوس امام بارگاہ سے برآمد ہو گیا، جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا کمپلیکس میں اختتام پذیر ہوا۔ عزاداروں نے حضرت امام حسینؓ اور ان کے رفقاء کو کربلا کے میدان میں شہادت کو خراج عقیدت پیش کیا۔

بتادیں کہ دس محرم الحرم سنہ 61 ہجری کو نواسہٌ رسول حضرت امام حسینؓ کو کربلا کے میدان میں ان کے اصحاب و انصار کے ساتھ تین دن کا بھوکا اور پیاسا رکھ کے شہید کر دیا گیا تھا ۔حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے میدان کربلا میں اسلام کی بقاء کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ایسی مثال قائم کی جس نے رہتی دنیا تک حق و باطل کا معیار طے کر دیا۔

Last Updated : Aug 9, 2022, 8:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.