ETV Bharat / state

سرینگر میں آشا ورکرس کا احتجاج

author img

By

Published : Sep 23, 2020, 7:26 PM IST

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں آج درجنوں آشا ورکرز نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا، جس کے دوران انہوں نے نوکریوں کی مستقلی کا مطالبہ کیا۔

سرینگر میں آشا ورکرس کا احتجاج
سرینگر میں آشا ورکرس کا احتجاج

تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر آشا ورکرس یونین نے بدھ کے روز سرینگر کی پریس کالونی کے باہر اپنے مطالبات خاص کر نوکریوں کی مستقلی کے لیے احتجاج درج کیا۔ احتجاجی ورکرس اپنے حقوق کے حق میں جم کر نعرہ بازی کررہی تھیں۔

سرینگر میں آشا ورکرس کا احتجاج

اس موقع پر ایک آشا ورکر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نوکریوں کی مستقلی کے لیے یہ احتجاج درج کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: 'ہم نوکریوں کی مستقلی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں اور جب تک ہمیں مستقل کیا جائے گا تب تک ہمیں لیبر قانون کے مطابق اکیس ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملنی چاہئے'۔

یہ بھی پڑھیں: زرعی بل تنازع: کانگریس مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال

انہوں نے کہا کہ آشا ورکرس محکمہ صحت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اور ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران بھی بغیر کسی سیفٹی کے کام کیا۔

سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونینز کے سینئر لیڈر عبدالرشید نجار نے اس موقع پر کہا کہ عارضی ملازمین کی مستقلی کے لیے حکومت کے پاس کوئی پالیسی ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آشا ورکروں اور آنگن واڑی ورکروں کے ساتھ ساتھ دیگر محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازموں کو مستقل کیا جانا چاہئے اور جب تک ان کو مستقل کیا جائے گا تب تک منیمم ویجز ایکٹ کو لاگو کیا جانا چاہئے۔


واضح رہے کہ ملک بھر میں آج دس سنٹرل ٹریڈ یونین تنظیموں نے آج یعنی 23 ستمبر کو 'یوم قومی احتجاج' منانے کا اعلان کیا تھا جس دوران ملک میں مزدوری اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ورکرس نے اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کیا-

تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر آشا ورکرس یونین نے بدھ کے روز سرینگر کی پریس کالونی کے باہر اپنے مطالبات خاص کر نوکریوں کی مستقلی کے لیے احتجاج درج کیا۔ احتجاجی ورکرس اپنے حقوق کے حق میں جم کر نعرہ بازی کررہی تھیں۔

سرینگر میں آشا ورکرس کا احتجاج

اس موقع پر ایک آشا ورکر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نوکریوں کی مستقلی کے لیے یہ احتجاج درج کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: 'ہم نوکریوں کی مستقلی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں اور جب تک ہمیں مستقل کیا جائے گا تب تک ہمیں لیبر قانون کے مطابق اکیس ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملنی چاہئے'۔

یہ بھی پڑھیں: زرعی بل تنازع: کانگریس مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال

انہوں نے کہا کہ آشا ورکرس محکمہ صحت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اور ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران بھی بغیر کسی سیفٹی کے کام کیا۔

سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونینز کے سینئر لیڈر عبدالرشید نجار نے اس موقع پر کہا کہ عارضی ملازمین کی مستقلی کے لیے حکومت کے پاس کوئی پالیسی ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آشا ورکروں اور آنگن واڑی ورکروں کے ساتھ ساتھ دیگر محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازموں کو مستقل کیا جانا چاہئے اور جب تک ان کو مستقل کیا جائے گا تب تک منیمم ویجز ایکٹ کو لاگو کیا جانا چاہئے۔


واضح رہے کہ ملک بھر میں آج دس سنٹرل ٹریڈ یونین تنظیموں نے آج یعنی 23 ستمبر کو 'یوم قومی احتجاج' منانے کا اعلان کیا تھا جس دوران ملک میں مزدوری اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ورکرس نے اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کیا-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.