گزشتہ روز پولیس نے سرینگر فضائی اڈے سے مشکوک حالت میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو خواتین کو تحویل میں لیا تھا تاہم ان کو آج پوچھ تاچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے-اطلاعات کے مطابق خواتین جو مزکورہ فوجی اہلکار کے ہمراہ پائی گئیں تھی نے پولیس کو بتایا کہ وہ رضامندی کے ساتھ انکے ہمراہ دہلی جارہی تھیں-
یہ دو خواتین ضلع بانڈی پورہ کے اجس علاقے سے تعلق رکھتی ہیں اور انکو فوجی اہلکار کے ساتھ سرینگر فضائی اڈے سے مشکوک حالت میں دیکھ کر پولیس نے اپنی تحویل میں لیا تھا-
پولیس نے کہا ہے کہ خاتون جس کے ہمراہ ایک کمسن لڑکی بھی تھیں نے پوچھ تاچھ کے دوران کہا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے فوجی اہلکار کے ساتھ جارہی تھی۔
مزکورہ فوجی اہلکار ضلع بانڈی پورہ میں 13 راشٹریہ رایفلز کیمپ میں تعینات ہے اور انکی شناخت ریاست اتر پردیش کے لانس نائک اشوک کمار پال کی طور بتائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگرائرپورٹ سے فوجی اہلکار دو کمسن لڑکیوں سمیت تحویل میں
پولیس نے کہا کہ پوچھ تاچھ کے بعد انکو اہلخانہ کے سپرد کردیا گیا ہے-دوسری جانب اطلاعات کے مطابق فوج کا کہنا ہے کہ مزکورہ فوجی نے ضابطہ اخلاق کی پاسداری نہ کرنے پر انکی خلاف کاروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل سنہ 2018 کے مئی ماہ میں فوجی میجر لیتل گگوئی کو مقامی پولیس نے ایک مقامی خاتون کے ساتھ حراست میں لیا تھا جس کے بعد فوج نے انکو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے پاداش میں وادی سے منتقل کیا تھا اور انکی سینیارٹی میں چھ ماہ کی تخفیف کی تھی-