سری نگر: جموں و کشمیر (جے کے) اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے پیر کو کہا کہ خطے میں عسکریت پسندی کے واقعات کی روک تھام کے لیے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے امن و امان کی مشینری کو چوکس رہنے اور فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ۔
حال ہی میں خطے کی سکیورٹی صورت حال پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راتھر نے عسکریت پسندوں کے حملوں کے بعد سخت چوکسی کی ضرورت پر زور دیا۔ عبد الرحیم راتھر نے کہا کہ "ہمارے وزیر اعلیٰ (عمر عبداللہ) نے لاء اینڈ آرڈر کی مشینری کو چوکنا رہنے اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کی ہدایت دی ہے۔"
قبل ازیں، جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے سیکورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر میں حالیہ عسکری حملوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں کریں اور اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کریں۔
مزید پڑھیں: کشمیر، عسکری کارروائیوں میں اضافہ، دو ہفتوں میں درجن سے زائد ہلاک
انہوں نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں دکھ ہوا ہے۔ حکومت یہ کبھی برداشت نہیں کرے گی۔ ہم جموں و کشمیر میں امن چاہتے ہیں۔ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ اس امن کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے ہزاروں رہنما اور کارکن مارے گئے ہیں۔ اس لیے نیشنل کانفرنس اس ملک، جموں و کشمیر اور دستورِ ہند کو مضبوط کرنا چاہتی ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: خصوصی حیثیت کی بحالی پر قرارداد متعلقہ حکام کو بھیج دی گئی ہے: عبدالرحیم راتھر
انہوں نے تشدد کی لہر کو ختم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہم چاہیں گے کہ یہ اموات آخری ہوں۔ اس لیے سکیورٹی گرڈ کو سوچنا ہوگا اور اپنی پالیسی کو تبدیل کرنا ہوگا۔ انہیں مضبوط قدم اٹھانے ہوں گے۔"
کشتواڑ انکاؤنٹر جس میں اتوار کو فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) مارا گیا اور جمعرات کو کشتواڑ میں دو ولیج ڈیفنس گارڈز کا اغوا اور قتل جیسے واقعات پر ڈپٹی سی ایم تبصرہ کر رہے تھے۔ دو ولیج ڈیفنس گارڈز جن کی شناخت نذیر احمد اور کلدیپ کمار کے طور پر ہوئی ہے، ان کی لاشیں کنٹواڑہ کے جنگلاتی علاقے سے ملی ہیں۔