بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ کے مطابق ’’گزشتہ ہفتے پاکستان کی جانب سے بھارت میں عسکریت پسندوں کو بھیجنے کی کارروائی میں تیزی آئی ہے۔ اس لئے ان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی آئے روز خلاف ورزی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ کل آرمی چیف یہاں لائن آف کنٹرول کاجائزہ لینے آ رہے ہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ آرمی چیف کل سرینگر پہنچیں گے اور وہاں پر عسکریت پسندی سے متعلق کی جانے والی کارروائیوں کا جائزہ لیں گے۔ اسکے علاوہ آرمی چیف لائن آف کنٹرول پر تعینات فوجی اہلکاروں سے بھی ملاقات کریں گے۔‘‘
غور طلب ہے کہ حال ہی میں بھارتی فوج نے پاکستان میں موجود عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں اور گولہ بارود کے ذخیروں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ فوج کا کہنا تھا کہ یہ قدم پاکستان کی جانب سے لگاتار ہو رہی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور عسکریت پسندوں کو یہاں بھیجنے کی سازش کے خلاف کی گئی کارروائی تھی۔
آرمی چیف کا یہ دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب دونوں ممالک کورونا وائرس کی وبا سے جھوج رہے ہیں۔
فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’جنرل منوج مکند نارواین فوج کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اٹھائے جا رہے اقدامات کا بھی جائزہ لیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ فوج نے رواں ماہ کی یکم تاریخ کو شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں پاکستان سے آئے پانچ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کارروائی کے دوران بھارتی فوج کے 5 پیرا کمانڈوز بھی ہلاک ہوئے تھے۔