ہفتے کو لال چوک سرینگر میں پارٹی دفتر پر منعقدہ تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے موصوف نے کہا کہ 'ہماری جماعت جموں و کشمیر کے اندر خواتین کو صحیح معنوں میں بااختیار بنانے پر یقین رکھتی ہے اور یہ خواب تب پورا ہوگا جب ہماری قانون ساز اسمبلی کے اندر خواتین قانون سازوں کی قابل ذکر تعداد ہوگی'۔
پانچ اضلاع بارہمولہ، بانڈی پورہ، رام بن، کشتواڑ اور پونچھ میں ڈی ڈی سی چیئرپرسن اور وائس چیئرپرسن عہدہ کے لئے ہفتے کو منعقد ہونے والے انتخابات سے متعلق پوچھے جانے پر بخاری نے ان انتخابات کو 'اہم اتفاق' قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'ان سبھی اضلاع میں مضوط خواتین دعویدار ہیں اور میں سبھی کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں، یہ سب تو اپنی ہیں....، یہ سبھی جموں وکشمیر سے ہماری خواتین ہیں۔ ہمیں دل سے ان کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔ جموں و کشمیر کی خواتین نے زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے'۔
بخاری نے کہا کہ روزمرہ کے خانگی امور چلانا بہت مشکل کام ہے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی شک نہیں کہ وہ قانون ساز اور منتظمہ (ایڈمنسٹر) کے طور پر اچھا کریں گی اور انہیں موقع دیا جائے۔
اپنی پارٹی صدر نے کہا کہ اُن کی جماعت ضلع ترقیاتی کونسل جہاں خواتین کو مناسب نمائندگی دی گئی ہے، اسی طرز پر جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں خواتین کے لئے 33 فیصد ریزرویشن کے لئے جدوجہد کرے گی۔
جموں وکشمیر کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ، محبوبہ مفتی کی کارکردگی سے متعلق پوچھے جانے پر اپنی پارٹی صدر نے کہا: 'کسی ایک خاتون کی ناکامی کا مطلب پورے جموں وکشمیر کی خواتین کی ناکامی نہیں، جموں وکشمیر میں خواتین غیر معمولی صلاحیت کی مالک ہیں اور وہ سماج کو بہتر بنانے میں اپنا تعاون پیش کرسکتی ہیں، لہٰذا اپنی پارٹی چاہتی ہے کہ ہماری قانون سازیہ میں بھی خواتین کو مناسب نمائندگی دی جائے'۔