سرینگر: انجمن اوقاف نے جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کو سالانہ کلینڈر برائے ہجری سال 1444-45ھ مطابق2023ء کا رسمی طور اجرا کیا گیا۔ اس موقع پر کلینڈر کی خصوصیت کا تذکرہ کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ رواں برس کلینڈر میں اسلامی خطاطی، فن کتابت اور جلد سازی کا جو انتخاب شامل ہیں ان میں قدیم اور نایاب قرآنی نسخوں کے مخطوطے رسول اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ، اللہ تبارک و تعالیٰ اور رسول اکرم ﷺ کی تعریف میں حمد و نعت اور انسانی و اخلاقی قدروں پر مشتمل تحریریں شامل ہیں۔
یہ انتخاب فارسی ثقافتوں اور کشمیر کے درمیان فکری اور فنی خیالات اور علم کے تبادلے کی نمائندگی کرتے ہیں اور اسلامی جمالیات کی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ انجمن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’’فاؤنڈیشن اس میراث کے تحفظ اور وسیع تر پھیلاؤ کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘ انجمن نے کہا کہ ’’یہ خوبصورت اور تاریخی اہمیت کا حامل کلینڈر جامع مسجد سرینگر کے علاوہ علی محمد اینڈ سنز بک سیلرز لالچوک سرینگر میں شائقین کیلئے دستیاب رکھا گیا ہے جس کی قمیت 50 روپے مقرر کی گئی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Mirwaiz Umar Detention Continues : میرواعظ کشمیر کی مسلسل نظر بندی المیہ، انجمن اوقاف
ادھر، افتتاحی تقریب کے موقع پر انجمن اوقاف نے اس بات پر شدید مایوسی کا اظہار کیا کہ ’’صدر انجمن میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق گزشتہ ساڑھے تین برسوں سے غیر قانونی اور غیر اخلاقی نظر بندی کے سبب آج بھی نہ تو نماز جمعہ جامع مسجد میں ادا کر سکے اور نہ قال اللہ وقال الرسول ﷺ کی روایتی اور منصبی ذمہ داری اور نہ ہی کلینڈر کی تقریب رونمائی میں شرکت کر سکے، جس کا لوگ حسب سابق شدت سے انتظار کر رہے تھے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’حکام کے اس طرز عمل سے لوگوں میں شدید غم اور مایوسی ہے۔‘‘