انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگرنے حکام کی تردید پر انتہائی حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔انجمن نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ کل شام ساڑھے پانچ بجے پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے مرکزی جامع مسجد کے دروازوں کو بند کرکے نماز مغرب اور شب برات کے موقعے پر نماز عشاء کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔
اپنے بیان میں انجمن نے کہا کہ پولیس والوں کو دیکھ کر لگ رہا تھا کہ وہ مقامی تھانے کے اہلکار نہیں تھے۔ سوال یہ ہیکہ جنہوں نے احاطے کا دورہ کیا اور جامع مسجد کے دروازے بند کئے وہ آخر کون تھے، اسکی وضاحت ہونی چاہئے۔
انجمن نے کہا کہ جب بھی حکام کی جانب سے جامع مسجد کو بند کرایا جاتا ہے،تو انجمن کوکوئی تحریری حکم نامہ نہیں دیا جاتا تاکہ عوامی دباؤ اور جذبات کے پیش نظر بعد میں ان کے لیے اس سے انکار کرنا آسان ہو۔
مزید پڑھیں:Jamia Masjid Srinagar سرینگر جامع مسجد مکمل طور پر کُھلی ہے، سرینگر پولیس
واضح رہے گزشتہ کل انتطامیہ نے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں شب برات کی مناسبت سے شب خوانی کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ ایسے میں نماز مغرب سے قبل ہی جامع مسجد کے مرکزی دروازے کو مصلیوں کے لیے بند کردیا گیاتھا۔ اس حوالے سے انجمن اوقاف جامع مسجد نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار شام ساڑھے 5 بجے جامع مسجد نوہٹہ پہنچے اور انجمن کے عملے کو یہ بتایا کہ شب برات کے موقعے پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے اور انہوں نے مسجد کے مرکزی دروازے کو تالا لگایا۔