ETV Bharat / state

بی جے پی رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج

عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے پیر کے روز بی جے پی جموں و کشمیر کے صدر رویندر رینہ ، قومی نائب صدر اویناش رائے کھنہ، قومی جنرل سیکرٹریوں ڈاکٹر انل جین، مرلی دھر راؤ اور وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے خلاف پولیس اسٹیشن رام منشی میں معاملہ درج کر لیا ہے۔

عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر
عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر
author img

By

Published : Sep 8, 2020, 6:48 PM IST

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کی 24 تاریخ کو جموں میں بی جے پی نے ورکنگ کمیٹی کے منعقدہ ایک غیر معمولی اجلاس میں گپکار اعلامیہ کے دستخط کنندگان کو ملک دشمن ،پاکستانی حامی اور فرقہ پرست ہونے کا الزام عائد کیا تھا ۔

عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اے این سی کے سنئیر نائب صدر مظفر شاہ نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے اس طرح کے غیر زمہ دارانہ بنایات سے نہ صرف فرقہ پرستی کی بو آرہی ہے بلکہ اس سے یہاں کے لوگوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈالا جارہا ہے ۔انہوں نے درج کئے گئے ایف آئی آر کے تعلق سے کہا کہ گپکار اعلامیہ کے شرکاء اور جموں وکشمیر کے عوام پر سخت مجرمانہ حملے کے لیے ملزموں کے خلاف فوجداری کاروائی کرنے کی مانگ کی گئی ہے تاکہ بی جے پی کے ان رہنماؤں کو قانون کے تحت سزا دی جائے ۔بات چیت کے دوران انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ اگر گپکار اعلامیہ میں شرکاء ملک دشمن میں ہیں تو جموں وکشمیر کی خصوصی حثیت بخشنے والے بھارت کے اُس وقت کے دیگر اعلی سیاسی رہنما بھی کیا پھر قوم دشمن تھے ۔

'نیشنل کانفرنس مذہب کی سیاست نہیں کرتی'


مظفر شاہ نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے اس طرح کی اشتعال انگیز بیان بازی پر انہوں نے نہ صرف کیس درج کیا بلکہ آنے والے وقت وہ اب اس کیس کو ہیومن رائٹس کمیشن اور اقلیتی کمشن میں بھی لے رہے ہیں ۔تاکہ انصاف مل سکے۔

ایک مقامی اخبار میں بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری رام مادھو کے مکالمے کےچھپنے کے تناظر میں اے این سی کے سنئیر نائب صدر نے کہا رام مادھو کی یہ خود کی تحریر نہیں ہے ۔ یہ تحریر یہی سے بھیجی گئی ہے ۔ صرف رام مادھو نے اپنے نام سے چھپائی ہے ۔کیونکہ رام مادھو کو جموں وکشمیر کی تاریخ کی کوئی بھی جانکاری نہیں ہے اور نہ وہ جموں وکشمیر کی خصوصی حثیت کی تاریخ کے حوالے سے کوئی علمیت یا واقفیت رکھتے ہیں ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کی 24 تاریخ کو جموں میں بی جے پی نے ورکنگ کمیٹی کے منعقدہ ایک غیر معمولی اجلاس میں گپکار اعلامیہ کے دستخط کنندگان کو ملک دشمن ،پاکستانی حامی اور فرقہ پرست ہونے کا الزام عائد کیا تھا ۔

عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اے این سی کے سنئیر نائب صدر مظفر شاہ نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے اس طرح کے غیر زمہ دارانہ بنایات سے نہ صرف فرقہ پرستی کی بو آرہی ہے بلکہ اس سے یہاں کے لوگوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈالا جارہا ہے ۔انہوں نے درج کئے گئے ایف آئی آر کے تعلق سے کہا کہ گپکار اعلامیہ کے شرکاء اور جموں وکشمیر کے عوام پر سخت مجرمانہ حملے کے لیے ملزموں کے خلاف فوجداری کاروائی کرنے کی مانگ کی گئی ہے تاکہ بی جے پی کے ان رہنماؤں کو قانون کے تحت سزا دی جائے ۔بات چیت کے دوران انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ اگر گپکار اعلامیہ میں شرکاء ملک دشمن میں ہیں تو جموں وکشمیر کی خصوصی حثیت بخشنے والے بھارت کے اُس وقت کے دیگر اعلی سیاسی رہنما بھی کیا پھر قوم دشمن تھے ۔

'نیشنل کانفرنس مذہب کی سیاست نہیں کرتی'


مظفر شاہ نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے اس طرح کی اشتعال انگیز بیان بازی پر انہوں نے نہ صرف کیس درج کیا بلکہ آنے والے وقت وہ اب اس کیس کو ہیومن رائٹس کمیشن اور اقلیتی کمشن میں بھی لے رہے ہیں ۔تاکہ انصاف مل سکے۔

ایک مقامی اخبار میں بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری رام مادھو کے مکالمے کےچھپنے کے تناظر میں اے این سی کے سنئیر نائب صدر نے کہا رام مادھو کی یہ خود کی تحریر نہیں ہے ۔ یہ تحریر یہی سے بھیجی گئی ہے ۔ صرف رام مادھو نے اپنے نام سے چھپائی ہے ۔کیونکہ رام مادھو کو جموں وکشمیر کی تاریخ کی کوئی بھی جانکاری نہیں ہے اور نہ وہ جموں وکشمیر کی خصوصی حثیت کی تاریخ کے حوالے سے کوئی علمیت یا واقفیت رکھتے ہیں ہے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.