ETV Bharat / state

Domicile Law: ڈومیسائل قانون میں ترمیم سے بی جے پی بے نقاب: نیشنل کانفرنس

author img

By

Published : Jul 22, 2021, 4:09 PM IST

جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر منوج کمار دیویدی نے بدھ کو ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں پرانے ڈومیسائل آرڈر کی ترمیم کرکے ان مردوں کو بھی جموں و کشمیر کا مستقل باشندہ بننے کا اہل بنایا گیا ہے جن کی شادی جموں و کشمیر کی پشتنی خواتین سے ہوئی ہے۔

ڈومسائل قانون میں ترمیم سے بی جے پی بے نقاب: نیشنل کانفرنس
ڈومسائل قانون میں ترمیم سے بی جے پی بے نقاب: نیشنل کانفرنس

جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے ان افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے کی شروعات کی ہے جن کی اہلیہ یونین ٹریٹری کی پشتنی باشندہ ہو۔ انتظامیہ کے اس فیصلے پر کشمیر کی سیاسی جماعتیں برہم ہیں تاہم بی جے پی نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔

جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر منوج کمار دیویدی نے بدھ کو ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں پرانے ڈومیسائل آرڈر کی ترمیم کرکے ان مردوں کو بھی جموں و کشمیر کا مستقل باشندہ بننے کا اہل بنایا گیا ہے جن کی شادی جموں و کشمیر کی پشتنی خواتین سے ہوئی ہے۔

ڈومیسائل قانون میں ترمیم سے بی جے پی بے نقاب: نیشنل کانفرنس

منوج کمار دیویدی کی جانب سے حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ آئین ہند کی دفعہ 309 کے مطابق سرکار ان اشخاص کو بھی ڈومیسائل دے گی جن کی شادی جموں وکشمیر کی ڈومیسائل خاتون سے ہوئی ہو۔

ڈومیسائل سند حاصل کرنے کے لئے اہلیہ کی ڈومیسائل اور میریج سند کی ضرورت ہوگی۔


نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان نے اس حکمنامے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر بی جے پی نے اعتراف کیا کہ جموں و کشمیر کی وہ خواتین جن کی بیرونی ریاستوں کے مردوں سے شادی ہوئی ہے اپنے ڈومیسائل حقوق نہیں کھوتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا پروپگنڈا اور جھوٹ اس فیصلے سے بے نقاب ہوا۔

انہوں نے بی جے پی کی نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے جموں وکشمیر کی خواتین کو مضبوط کرنے کے بجائے ان کو کمزور کیا۔

بے جے پی نے اس حکمنامے کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر خواتین کو ان کے حقوق ملنے کے لئے یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر حکومت پشتنی خواتین کے غیر مقامی شوہروں کو ڈومیسائل اجراء کرے گی



اس سے قبل دفعہ 35 اے کے باعث کوئی بھی غیر مقامی فرد جموں و کشمیر کا مستقل باشندہ بننے کا اہل نہیں تھا۔

دفعہ 35 اے کے تحت جموں و کشمیر کی منتخب حکومت کو ہی یہ اختیار تھا کہ وہ کسی بھی بھارتی نژاد شہری کو قانونی رسومات پورے کرکے مستقل باشندہ کے حقوق دے۔

لیکن پانچ اگست سنہ 2019 کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے گزشتہ برس مارچ میں ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کرکے کسی بھی بیرونی فرد کو چند شرائط پورے کرنے پر یہاں کا مستقل باشندہ بننے کا اختیار دیا۔

نئے قوانین کے مطابق کوئی بھی بھارت کا شہری جموں و کشمیر میں چند لوازمات بشمول 15 برس رہائش، نوکری یا دس برس پڑھائی کی ہو، کو ڈومیسائل سند مل سکتی ہے۔

یاد رہے کہ اس نئے ڈومیسائل قانون کے مطابق جموں و کشمیر کے مستقل باشندوں کو بھی یہ سند حاصل کرنا ضروری بن گیا ہے۔

جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے ان افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے کی شروعات کی ہے جن کی اہلیہ یونین ٹریٹری کی پشتنی باشندہ ہو۔ انتظامیہ کے اس فیصلے پر کشمیر کی سیاسی جماعتیں برہم ہیں تاہم بی جے پی نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔

جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر منوج کمار دیویدی نے بدھ کو ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں پرانے ڈومیسائل آرڈر کی ترمیم کرکے ان مردوں کو بھی جموں و کشمیر کا مستقل باشندہ بننے کا اہل بنایا گیا ہے جن کی شادی جموں و کشمیر کی پشتنی خواتین سے ہوئی ہے۔

ڈومیسائل قانون میں ترمیم سے بی جے پی بے نقاب: نیشنل کانفرنس

منوج کمار دیویدی کی جانب سے حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ آئین ہند کی دفعہ 309 کے مطابق سرکار ان اشخاص کو بھی ڈومیسائل دے گی جن کی شادی جموں وکشمیر کی ڈومیسائل خاتون سے ہوئی ہو۔

ڈومیسائل سند حاصل کرنے کے لئے اہلیہ کی ڈومیسائل اور میریج سند کی ضرورت ہوگی۔


نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان نے اس حکمنامے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر بی جے پی نے اعتراف کیا کہ جموں و کشمیر کی وہ خواتین جن کی بیرونی ریاستوں کے مردوں سے شادی ہوئی ہے اپنے ڈومیسائل حقوق نہیں کھوتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا پروپگنڈا اور جھوٹ اس فیصلے سے بے نقاب ہوا۔

انہوں نے بی جے پی کی نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے جموں وکشمیر کی خواتین کو مضبوط کرنے کے بجائے ان کو کمزور کیا۔

بے جے پی نے اس حکمنامے کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر خواتین کو ان کے حقوق ملنے کے لئے یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر حکومت پشتنی خواتین کے غیر مقامی شوہروں کو ڈومیسائل اجراء کرے گی



اس سے قبل دفعہ 35 اے کے باعث کوئی بھی غیر مقامی فرد جموں و کشمیر کا مستقل باشندہ بننے کا اہل نہیں تھا۔

دفعہ 35 اے کے تحت جموں و کشمیر کی منتخب حکومت کو ہی یہ اختیار تھا کہ وہ کسی بھی بھارتی نژاد شہری کو قانونی رسومات پورے کرکے مستقل باشندہ کے حقوق دے۔

لیکن پانچ اگست سنہ 2019 کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے گزشتہ برس مارچ میں ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کرکے کسی بھی بیرونی فرد کو چند شرائط پورے کرنے پر یہاں کا مستقل باشندہ بننے کا اختیار دیا۔

نئے قوانین کے مطابق کوئی بھی بھارت کا شہری جموں و کشمیر میں چند لوازمات بشمول 15 برس رہائش، نوکری یا دس برس پڑھائی کی ہو، کو ڈومیسائل سند مل سکتی ہے۔

یاد رہے کہ اس نئے ڈومیسائل قانون کے مطابق جموں و کشمیر کے مستقل باشندوں کو بھی یہ سند حاصل کرنا ضروری بن گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.