سرینگر: گذشتہ 3 برس کے وقفے کے بعد کشمیر میں سیاحت کا شعبہ پٹری پر لوٹ چکا ہے۔ آج کل آپ اگر یہاں کسی بھی سیاحتی مقام کا رخ کریں گے تو آپ کو وہاں رونق دیکھنے کو ملے گی۔ جموں و کشمیر میں موجودہ ٹورازم سیزن کو سیاحتی تاریخ میں سنہرا دور قرار دیا جارہا ہے کیونکہ رواں برس کے ابتدائی مہینوں کے دوران گذشتہ برسوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ایک اندازے کے مطابق جنوری سے اب تک ایک کروڑ سے زائد ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے وادی کشمیر کی سیر کی ہے۔ Tourism sector Gears up in Kahmir
جولائی اور اگست کے مہینے اگچہ معمول کے مطابق آف سیزن مانا جاتا ہے لیکن رواں ماہ بھی سیاحوں کی تعداد کم نہیں ہوئی۔ اس بیچ کورونا کی بحرانی صورتحال کے 2 برس بعد میں 30 جون سے شروع ہوئی 43 دنوں پر محیط سالانہ امرناتھ یاترا بھی جاری ہے۔ جموں و کشمیر کی سیاحت میں پلگرم ٹورازم کا کلیدی رول رہتا ہے جب کہ یہاں کی معیشت کا بڑا حصہ بھی پلگرم ٹورازم پر منحصر ہے۔ ایسے میں امسال خاصی تعداد میں ساحوں کی آمد اور امرناتھ یاترا خوش اسلوبی سے جاری رہنے پر سیاحت سے وابستہ افراد بے حد خوش اور مطمئن نظر آرہے ہیں۔ Pilgrims tourism in Kashmir
امسال کے ابتدائی مہینوں میں ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد درج کی گئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں 61 ہزار سیاحوں نے یہاں مختلف صحت افزا مقامات کی سیر کی ہے جب کہ فروری میں یہ تعداد ایک لاکھ جا پہنچی۔ اسی طرح مارچ میں تقریباً 2 لاکھ سیاحوں نے وادی کشمیر کا رخ کیا۔ وہیں اپریل مہینے میں 2 لاکھ 60 ہزار سیاح وادی کشمیر کے ان پُرکیف فضاؤں سے لطف اندوز ہوئے۔ مئی اور جون میں بھی ملک کی دیگر ریاستوں سے آئے ہوئے سیاحوں کی لاکھوں تعداد دیکھنے کو ملی اور ہوٹلوں میں جون تک 95 فیصد پیشگی بکنگ تھی۔ کشمیر ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ اونیئرس فیڈریشن کے صدر واحد ملک نے کہا کہ سالانہ امرناتھ یاترا کی وجہ سے ہوٹلوں کی بکینگز پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا کیونکہ وہ قافلے کی صورت میں پہلگام اور بال تل کے راستے درشن کے لیے آئے اور واپس چلے گئے۔ Amarnath Yatra has not Affected Tourist season in Kashmir
یہ بھی پڑھیں:
ادھر کشمیر کی سیاحتی صنعت کو پھر پٹری پر لانے اور زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو کشمیر کی طرف راغب کرنے کے لیے محکمہ سیاحت نے بھی امسال جموں و کشمیر میں تقریباً 75 نئے مقامات کی نشاندہی کی ہے جن میں 38 کشمیر اور 37 جموں میں ہیں۔ ٹور اینڈ ٹراول آپریٹرز وادی کشمیر میں سیاحوں کا اس طرح کا رجحان کافی حوصلہ افزا قرار دے رہے ہیں لیکن ان کی مانگ ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران سیاحتی شعبہ ٹھپ رہنے سے وابستہ افراد کو جو نقصان اٹھانا پڑا، اس کی بھر پائی کے لیے مالی پیکج دیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:
Jammu And Kashmir Tourism: کشمیر کے لوگ کافی معاون و مددگار ہیں، سیاح
کشمیر سیاحتی شعبہ جموں وکشمیر کی معیشت میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایسے میں وابستہ افراد کو امید ہے کہ آنے والے موسم سرما میں بھی سیاحوں کی ریکارڈ تعداد یہاں دیکھنے کو ملے گی۔