قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں جموں و کشمیر میں خالی پنچایت نشستوں کے لیے پانچ مارچ سے انتخابات کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے دہلی سے فون پر بات کرتے ہوئے بُخاری نے نئی سیاسی جماعت کے تشکیل کے تعلق سے خبروں کی تصدیق کی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ "میں اپنے ہم خیال سیاسی رہنماؤں کے ساتھ جموں و کشمیر میں ایک نئی علاقائی جماعت کا اعلان بہت جلد سرینگر میں کرنے جا رہا ہوں'۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'حال ہی میں جموں میں ایک اجلاس کے دوران یہ فیصلہ لیا گیا اور اُمید ہے کی اگلے ہفتے کے آخر تک سرینگر میں جماعت کا اعلان کیا جائے گا'۔
جماعت کے نام کے بارے میں پوچھے جانے پر اُن کا کہنا تھا کہ 'اس وقت اُن کی ہم خیال لیڈران جماعت کا آئین، پرچم اور نام کے انتخاب میں مصروف ہیں۔ اگلے ہفتے سرینگر میں جماعت کے علان کے دوران سب کچھ منظرعام پر ہوگا'
واضع رہے کہ بخاری اور دیگر سیاسی رہنما کے جنوری مہینے کی 7 تاریخ کو لیفٹینیٹ گورنر جی سی مُرمر سے ملاقات کی تھی۔ 9 جنوری کو غیر ملکی سفارتکاروں کے وفد کے ساتھ ملاقات کے بعد الطاف بُخاری کی نئی جماعت کے تعلق سے خبریں تیز ہوئی تھی تاہم بُخاری اور دیگر رہنماؤں نے تمام خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'یہ قیاس آرائیاں بے بنیاد ہے۔ تاہم اگر ضرورت پڑی تو جماعت کو تشکیل دیا جا سکتا ہے'۔