سرینگر: جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی موجودگی میں حال ہی میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) نے الیکٹرونکس اور کمپیوٹر سافٹ ویئر ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ اس ایم او یو سے جموں وکشمیر میں الکٹرانک اور آئی ٹی شعبے میں کس طرح کا فائدہ ہوگا اور اسٹاٹپس اور آئی ٹی انٹرپرنیورز کے لیے یہ کتنا سود مند ثابت ہوگا۔ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے کے سی سی آئی کے صدر جاوید احمد ٹینگہ سے خصوصی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین ای ایس سی سندیپ نرولہ اور کے سی سی آئی کے بیچ ایک معاہدہ طے پایا ہے۔ جس میں آئی اور الیکٹرانک سیکٹرز میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور دونوں شعبہ جات میں انقلابی تبدیلیاں دیکھنے کو ملے گی۔ بات چیت کے دوران جاوید احمد ٹینگہ نے کہا کہ اس معاہدہ کی رو سے زمینی سطح پر بہت جلد کام شروع ہوگا۔ ایسے میں نہ صرف اسٹاٹپس بلکہ آئی ٹی انٹرپرنیورز کو بھی اپنے کاروبار کو آگے لیجانے میں کافی آسانی پیدا ہوگی۔ وہیں ٹریننگ کے ساتھ ساتھ مارکیٹنگ کی سہولت بھی دستیاب ہو پائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ای ایس سی سال میں 15 سے 16 ملکی اور بین الاقوامی سطح کی ایگزیبیشنز کا اہتمام کرتا ہے۔ اور ایم او یو کی رو سے یہاں کے اسٹاٹپس اور آئی ٹی انٹرپرنیورز کو اس مرتبہ ان نمائشوں میں حصہ لینے کو مواقع فراہم ہوگا۔ ایک سوال کے جواب کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا آئی ٹی سیکٹر کو نئی جہت دینے اور وابستہ افراد کو بازاری سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ اس شعبے میں روزگار کے وسائل پیدا کرنے کے لیے کافی سنجیدہ ہیں۔ اسی کڑی کے تحت حالیہ ایم او یو اہم پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی پارک بننے سے مذکورہ شعبے میں انقلابی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی۔ آئی ٹی ماہرین کو نہ صرف اپنے اسٹارپس کو جگہ فراہم کی جائے گی بلکہ مارکیٹنگ کی سہولیات بھی دستیاب ہو گی۔ ہماری خواہش ہے کہ یہاں بھی موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر قسم کا ہارڈ ویئر تیار ہو تاکہ یہاں کا آئی ٹی اور الیکٹرانک شعبہ ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو سکے۔
جاوید ٹینگہ نے کہا کہ نئی انڈسٹریل پالیسی کے بیچ یہ معاہدہ کافی اہمیت کا حامل ہے۔ کشمیر کے کئی سارے نوجوان ملک اور بیرون ممالک آئی ٹی اور الیکٹرانک سیکٹر میں کام کرتے ہیں۔ ایسے میں انہیں بھی کشمیر میں روز گار حاصل ہوگا اور وہ بھی اپنی صلاحیت کو بروئے کار لاکر اپنے ملک و قوم کے لیے کام کرسکتے ہیں۔