اکثر کالجز میں داخلہ نشتیں محدود ہیں جبکہ مختلف کالجوں میں طلبا کو اپنے منتخبہ مضمون کے مطابق داخلہ لینا محال ہو رہا ہے۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ معرض وجود میں لائے گئے اکثر کالجوں میں ابھی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
بنیاد ڈھانچے کی کمی کے علاوہ مذکورہ کالجوں میں اساتذہ بھی منتخب مضمون پڑھانے کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ جس وجہ سے پرانے اور بڑے کالجوں میں داخلہ نہ ملنے کی وجہ سے بیشتر اضلاع میں طلباء و طالبات کوزبردست ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑر رہا ہے۔
ڈائریکٹر کالجز جموں و کشمیر ایم یاسین پیر زادہ ضلع گاندبل، بانڈی پورہ کے سمبل کالج سمیت جنوبی کشمیر کے ترال تحیصل میں بھی گذشتہ دنوں اس حوالے سے طلبا کا احتجاج دیکھنے کو ملا۔ ترال تحصیل میں اعلی تعلیم محکمے کی جانب سے کل 480 نشستیں طلبا کے لیے دستیاب رکھی گئی ہیں جو کہ ڈیمانڈ سے بہت کم ہے۔ اسی طرح گاندربل ضلع کے سائنس کالج میں داخلے لیے 960 نشستیں مخصوص ہیں وہاں بھی طلباء و طالبات اسے دوگنی تعداد میں داخلے کے لیے انتظار کررہے ہیں۔اس صورتحال کے پیش نظر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے ڈائریکٹر کالجز جموں و کشمیر ایم یاسین پیر زادہ سے معاملے کی نسبت فون پر بات کی تو انہوں نے کہا کہ کالجز میں سہولیات کی دستیابی اور استاتذہ کی گنجائش، لیبارٹری، لائبریری اور دیگر سہولیات کے مطابق طلباء کو داخلہ کی نشستیں متعین کی جاتی ہے تاکہ طلبا و طالبات کو کوالٹی اور تعلیم میسر ہوپائے۔
اس برس بارہویں جماعت کے نتائج بہتر آئے جس وجہ سے داخلے کے لیے کالجز میں طلباء کا رش دیکھنے کو مل رہا۔ جس کے مدنظر اب کالج انتظامیہ کو یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں وہ اپنی مخصوص داخلہ نشستوں میں اضافہ کریں تاکہ طلباء کو داخلے کے حوالے کسی قسم کی مشکلات پیش نہ آئے۔
وہیں ڈائریکٹر کالجز نے کہا کہ مختلف اضلاع میں وجود میں لائے گئے نئے کالجوں میں بھی سہولیات کو بہتر بنایا جارہا ہے۔ مذکورہ کالجوں میں مستقل اسٹاف کے علاوہ عارضی اسٹاف کی بھی تعیناتی عمل میں لائی جارہی ہے۔ایم وائی پیر زادہ نے کہا کہ وادی کشمیر کے چند ایک کالجوں میں داخلے نہ ملنے کے معاملے کے تعلق سے جو شکایات موصول ہورہی تھی ان کو سلجھانے کی خاطر بہتر راستہ اختیار کر کے دور کیا جارہا ہے تاکہ ہر ایک طلبہ کو معیاری تعلیم مل سکے۔
انہوں کہا کہ کئی کالجوں نے داخلے سے پہلے مضمون کے انتخاب کے حوالے سے بچوں کی کونسلنگ عمل میں لائی جبکہ کئی کالجوں نے مرٹ کی بنیاد پر بچوں کا داخلہ کیا جو ایک کامیاب طریقہ رہا۔ جن کالجوں میں اس طرح کا لحہ عمل اختیار نہیں کیا تھا ان چند کالجوں میں داخلے سے متعلق شکایات موصول ہوئی ۔ڈائریکٹر کالجز محد یاسین پیرزادہ نے ای ٹی وی بھارت کو یقین دلایا کہ طلبہ و طالبات کو گھبرانے یا تشویش میں مبتلایا فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہر ایک طالب علم کو داخلہ دیا جائے گا۔