ETV Bharat / state

J&K Chief Justice on Secularism آئین کی تمہید میں 'سیکولر' لفظ سے ملک کی روحانی شبیہ تنگ ہوئی: چیف جسٹس - J&K Chief Justice on religion and Constitution of India

جموں و کشمیر اور لداخ کی ادھیوکتا پریشد کے ذریعہ ''دھرم اور بھارت کا آئین'' پر منعقد ایک تقریب میں کلیدی لیکچر دیتے ہوئے چیف جسٹس پنکج متل J&K Chief Justice on religion and Constitution of India نے کہا کہ بھارت اپنے تمام شہریوں کا خیال رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں سوشلسٹ فطرت شامل ہے۔

آئین کی تمہید میں 'سیکولر' لفظ شامل ہونے سے ملک کی روحانی شبیہ تنگ ہوئی :چیف جسٹس
آئین کی تمہید میں 'سیکولر' لفظ شامل ہونے سے ملک کی روحانی شبیہ تنگ ہوئی :چیف جسٹس
author img

By

Published : Dec 7, 2021, 7:51 AM IST

Updated : Dec 7, 2021, 8:04 AM IST

جموں و کشمیر اور لداخ کے چیف جسٹس پنکج متل نے کہا ہے کہ 1976 میں آئین کے دیباچے وتمہید میں ’سوشلسٹ‘ اور سیکولر الفاظ شامل کرنے Adding ‘Secular’, ‘Socialist’ to Preamble سے بھارت کی روحانی تصویر کی وسعت Narrowed India’s Spiritual Image کم ہوئی ہے۔ اتوار کو انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بھارت قدیم زمانے سے ایک روحانی ملک رہا ہے۔ ترامیم کا حوالہ دیتے ہوئے چیف جسٹس پنکج متھل نے کہا کہ ترمیم کرنا اچھا عمل ہے لیکن جو قومی مفاد میں نہیں ہیں ان کا کوئی فائدہ نہیں۔

جموں و کشمیر اور لداخ کی ادھیوکتا پریشد کے ذریعہ ''دھرم اور بھارت کا آئین'' J&K Chief Justice on religion and Constitution of India پر منعقد ایک تقریب میں کلیدی لیکچر دیتے ہوئے چیف جسٹس پنکج متل نے کہا کہ بھارت اپنے تمام شہریوں کا خیال رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں سوشلسٹ فطرت شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جسٹس متھل جے کے ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس ہوں گے

انہوں نے کہا کہ پانڈو سے لے کر موریوں، گپتوں، مغلوں اور انگریزوں نے اس پر حکومت کی لیکن بھارت کو کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر ایک مسلمان، عیسائی یا ہندو قوم کے طور پر بیان نہیں کیا گیا کیونکہ اس ملک کو ایک روحانی ملک کے طور پر قبول کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ’لفظ ''سیکولر'' کا اضافہ کر کے ہم نے اپنی روحانی ظہور Narrowed India’s Spiritual Image کی اپنی وسعت کو محدود کر دیا ہے۔

موصوف نے مزید کہا کہ ’یہ ایک تنگ نظری کا نقطہ نظر کہا جا سکتا ہے'۔ بصورت دیگر، بھارت ابتدا سے ایک روحانی ملک رہا ہے اور اس کا نام ’روحانی جمہوریہ ہند‘ ہونا چاہیے تھا۔

جموں و کشمیر اور لداخ کے چیف جسٹس پنکج متل نے کہا ہے کہ 1976 میں آئین کے دیباچے وتمہید میں ’سوشلسٹ‘ اور سیکولر الفاظ شامل کرنے Adding ‘Secular’, ‘Socialist’ to Preamble سے بھارت کی روحانی تصویر کی وسعت Narrowed India’s Spiritual Image کم ہوئی ہے۔ اتوار کو انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بھارت قدیم زمانے سے ایک روحانی ملک رہا ہے۔ ترامیم کا حوالہ دیتے ہوئے چیف جسٹس پنکج متھل نے کہا کہ ترمیم کرنا اچھا عمل ہے لیکن جو قومی مفاد میں نہیں ہیں ان کا کوئی فائدہ نہیں۔

جموں و کشمیر اور لداخ کی ادھیوکتا پریشد کے ذریعہ ''دھرم اور بھارت کا آئین'' J&K Chief Justice on religion and Constitution of India پر منعقد ایک تقریب میں کلیدی لیکچر دیتے ہوئے چیف جسٹس پنکج متل نے کہا کہ بھارت اپنے تمام شہریوں کا خیال رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں سوشلسٹ فطرت شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جسٹس متھل جے کے ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس ہوں گے

انہوں نے کہا کہ پانڈو سے لے کر موریوں، گپتوں، مغلوں اور انگریزوں نے اس پر حکومت کی لیکن بھارت کو کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر ایک مسلمان، عیسائی یا ہندو قوم کے طور پر بیان نہیں کیا گیا کیونکہ اس ملک کو ایک روحانی ملک کے طور پر قبول کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ’لفظ ''سیکولر'' کا اضافہ کر کے ہم نے اپنی روحانی ظہور Narrowed India’s Spiritual Image کی اپنی وسعت کو محدود کر دیا ہے۔

موصوف نے مزید کہا کہ ’یہ ایک تنگ نظری کا نقطہ نظر کہا جا سکتا ہے'۔ بصورت دیگر، بھارت ابتدا سے ایک روحانی ملک رہا ہے اور اس کا نام ’روحانی جمہوریہ ہند‘ ہونا چاہیے تھا۔

Last Updated : Dec 7, 2021, 8:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.