ETV Bharat / state

Abrogation of Article 370: پی ڈی پی نے یوم سیاہ منایا - کشمیری ماتم کناں

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے سرینگر میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی دوسری برسی کے موقع پر احتجاج کرتے ہوئے ریلی کا انعقاد کیا۔

Abrogation of Article 370: پی ڈی پی نے منایا ’یوم سیاہ‘
Abrogation of Article 370: پی ڈی پی نے منایا ’یوم سیاہ‘
author img

By

Published : Aug 5, 2021, 5:34 PM IST

Updated : Aug 5, 2021, 6:14 PM IST

5اگست 2019کو دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر اور لداخ کو دو مرکزی زیر انتظام خطے بنے ہوئے دو برس کا عرصہ مکمل ہو چکا ہے۔ جہاں ایک جانب بی جے پی جشن منا رہی ہے وہیں پی ڈی پی کی جانب سے اس دن کو ’یوم سیاہ‘ کے طور پر یاد کیا جا رہا ہے۔

دفعہ 370کی منسوخی کے موقع پر پی ڈی پی لیڈران کا احتجاج

سرینگر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے دفعہ 370کی دوسری برسی کے موقع احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا۔ پی ڈی پی کی جانب سے پارٹی دفتر سے گھنٹہ گھر، لال چوک احتجاجی مارچ طے تھا تاہم پولیس نے انہیں مین سڑک پر آنے سے روک دیا۔

پی ڈی پی لیڈران بشمول پارٹی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دفعہ 370کی منسوخی کے حوالے سے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 5اگست 2019کے فیصلوں کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

مارچ کے دوران پولیس کی جانب سے روکے جانے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’’پانچ اگست جموں و کشمیر کے لیے ماتم کا دن ہے۔ لوگ آج ماتم منا رہے ہیں، بی جے پی نے جو ظلم و ستم اور بربریت کا دور یہاں شروع کیا، اس کے لیے جموں و کشمیر کے لوگ نالاں ہیں۔‘‘

انہوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’بڑے افسوس کی بات ہے کہ پورے ملک میں بی جے پی آج اس دن کی خوشیاں منا رہی ہے جس پر کشمیری ماتم کناں ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’لوگوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ دکانداروں کو لیز منسوخ کیے جانے کی دھمکی دیکر زبردستی دکانیں کھلی رکھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ یہی معاملہ آٹو رکشا ڈرائیوروں کے ساتھ بھی کیا جا رہا ہے تاکہ بی جے پی دنیا کو یہ دکھا سکے یہ یہاں کے لوگ دفعہ 370کی منسوخی سے خوش ہیں۔ لوگ بالکل مطمئن اور خوش نہیں، ہزاروں کی تعداد میں ہمارے بچے جیلوں میں قید ہیں۔ گزشتہ دو دنوں میں بھی نوجوانوں کو بھی پولیس اسٹیشن میں بند کیا گیا ہے۔‘‘

پارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: ’’پانچ اگست2019 کو لیے گئے فیصلوں کی ہم مذمت کرتے ہیں اور جب تک ہم بھارت سرکار کو یہ فیصلے واپس لینے کے لئے مجبور نہیں کریں گے تب تک ہم آواز بلند کرتے رہیں گے۔‘‘

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال ابتر: گپکار الائنس

محبوبہ مفتی نے حکومت ہند سے ’’مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جموں و کشمیر کی عوام کے علاوہ پاکستان سے بھی بات چیت‘‘ کرنے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں:وجود کے لیے مزاحمت کے سوا کوئی چارہ نہیں: محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی جانب سے 5اگست 2019کو ’’یوم سیاہ‘‘ کے طور منانے اور احتجاج کرنے سے متعلق پہلے ہی پارٹی نے اعلان کیا تھا، اس ضمن میں سرینگر سمیت جموں میں بھی پارٹی لیڈران و کارکنان نے دفعہ 370کی منسوخی کی دوسری برسی کے موقع پر احتجاج درج کیا۔

5اگست 2019کو دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر اور لداخ کو دو مرکزی زیر انتظام خطے بنے ہوئے دو برس کا عرصہ مکمل ہو چکا ہے۔ جہاں ایک جانب بی جے پی جشن منا رہی ہے وہیں پی ڈی پی کی جانب سے اس دن کو ’یوم سیاہ‘ کے طور پر یاد کیا جا رہا ہے۔

دفعہ 370کی منسوخی کے موقع پر پی ڈی پی لیڈران کا احتجاج

سرینگر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے دفعہ 370کی دوسری برسی کے موقع احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا۔ پی ڈی پی کی جانب سے پارٹی دفتر سے گھنٹہ گھر، لال چوک احتجاجی مارچ طے تھا تاہم پولیس نے انہیں مین سڑک پر آنے سے روک دیا۔

پی ڈی پی لیڈران بشمول پارٹی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دفعہ 370کی منسوخی کے حوالے سے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 5اگست 2019کے فیصلوں کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

مارچ کے دوران پولیس کی جانب سے روکے جانے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’’پانچ اگست جموں و کشمیر کے لیے ماتم کا دن ہے۔ لوگ آج ماتم منا رہے ہیں، بی جے پی نے جو ظلم و ستم اور بربریت کا دور یہاں شروع کیا، اس کے لیے جموں و کشمیر کے لوگ نالاں ہیں۔‘‘

انہوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’بڑے افسوس کی بات ہے کہ پورے ملک میں بی جے پی آج اس دن کی خوشیاں منا رہی ہے جس پر کشمیری ماتم کناں ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’لوگوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ دکانداروں کو لیز منسوخ کیے جانے کی دھمکی دیکر زبردستی دکانیں کھلی رکھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ یہی معاملہ آٹو رکشا ڈرائیوروں کے ساتھ بھی کیا جا رہا ہے تاکہ بی جے پی دنیا کو یہ دکھا سکے یہ یہاں کے لوگ دفعہ 370کی منسوخی سے خوش ہیں۔ لوگ بالکل مطمئن اور خوش نہیں، ہزاروں کی تعداد میں ہمارے بچے جیلوں میں قید ہیں۔ گزشتہ دو دنوں میں بھی نوجوانوں کو بھی پولیس اسٹیشن میں بند کیا گیا ہے۔‘‘

پارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: ’’پانچ اگست2019 کو لیے گئے فیصلوں کی ہم مذمت کرتے ہیں اور جب تک ہم بھارت سرکار کو یہ فیصلے واپس لینے کے لئے مجبور نہیں کریں گے تب تک ہم آواز بلند کرتے رہیں گے۔‘‘

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال ابتر: گپکار الائنس

محبوبہ مفتی نے حکومت ہند سے ’’مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جموں و کشمیر کی عوام کے علاوہ پاکستان سے بھی بات چیت‘‘ کرنے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں:وجود کے لیے مزاحمت کے سوا کوئی چارہ نہیں: محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی جانب سے 5اگست 2019کو ’’یوم سیاہ‘‘ کے طور منانے اور احتجاج کرنے سے متعلق پہلے ہی پارٹی نے اعلان کیا تھا، اس ضمن میں سرینگر سمیت جموں میں بھی پارٹی لیڈران و کارکنان نے دفعہ 370کی منسوخی کی دوسری برسی کے موقع پر احتجاج درج کیا۔

Last Updated : Aug 5, 2021, 6:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.