جموں و کشمیر کے سرینگر ایئرپورٹ سے مارچ کے مہینے میں تقریبا 900 افراد کے کورونا کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت آئی ہے، جو کہ گزشتہ گیارہ مہینوں میں سے کسی بھی ماہ میں سب سے زیادہ ہے، اس سے پہلے سب سے زیادہ کورونا کے کیسز گزشتہ برس ستمبر کے مہینے میں درج کیا گیا تھا اور اس وقت ایئرپورٹ سے 793افراد کی رپورٹ مثبت آئی تھی۔
سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل حسین نے کہا کہ ’’جن افراد کی کورونا رپورٹ مثبت آئی ہے ان میں سے ننانوے فیصد افراد میں کورونا کے ابتدائی علامات ہیں، جس کی وجہ سے گھبرانے اور خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایئرپورٹ پر کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ ایئرپورٹ پر کورونا کے ٹیسٹ کے عمل میں تیزی ہیں، جس میں مسافروں کے علاوہ مقامی شخص بھی شامل ہیں اور ٹیسٹ کے بعد جن افراد کی بھی رپورٹ مثبت آتی ہے ان کو نگرانی میں رکھا جاتا ہے اور منفی رپورٹ والے شخص کو جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔
ڈاکٹر تجمل حسین نے لوگوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کرت ہوئے کہا کہ اس سے گھبرانے اور خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ ذرا سی احتیاط برتنے سے ہم خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس تین ماہ سروس بند رہنے کے بعد سرینگر ایئر پورٹ سے پروازوں کا سلسلہ بحال ہوا تھا اور اس کے بعد مئی میں ایئرپورٹ سے 52 افراد، جون میں 135، جولائی میں 234، اگست میں 602 اور ستمبر میں 793 افراد میں کورونا کی تصدیق کی گئی تھی، حالانکہ اس کے بعد دسمبر تک کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں کمی واقع ہوئی تھی، لیکن رواں سال جنوری سے ایئرپورٹ پر کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں دوبارہ تیزی آئی ہے، جس کی وجہ سے جنوری میں 303، فروری میں 557 اور مارچ میں 900 افراد کی کورونا رپورٹ مثبت آئی ہے۔