سرینگر:وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے منگل کے روز لوک سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 سے اب تک 23 افراد کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت "دہشت گرد" قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت "دہشتگرد" قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد میں3 افراد جیش محمد تنظیم ، 5 افراد لشکر طیبہ اور 6 افراد حزب المجاہدین تنطیم سے وابستہ ہے۔ نتیانند رائے نے کہا کہ لشکر طیبہ کے دہشت گردوں میں حافظ طلحہ سعید، شیخ سجاد عرف سجاد گُل، حبیب اللہ ملک، محمد امین خبیب اور ارباز احمد میر شامل ہیں جبکہ جیش محمد سے وابستہ افراد میں محی الدین اورنگزیب عالمگیر، عاشق حسین نینگرو اور علی کاشف جان شامل ہیں۔ حزب المجاہدین سے وابستہ افراد میں امتیاز احمد کنڈو، شوکت احمد شیخ، باسط احمد ریشی، بشیر احمد پیر، ارشاد احمد اور ڈاکٹر آصف مقبول شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: Arbaz Ahmad Mir a Terrorist وزارت داخلہ نے ارباز احمد میر کو دہشت گرد قرار دے دیا
انہوں نے کہا کہ جن دیگر تنظیموں سے تعلق رکھنے والوں افراد کو "دہشتگرد" قرار دیا گیا ان میں العمر المجاہدین/جے کے ایل ایف کے مشتاق احمد زرگر عرف لترم، البدر کے ارجمند گلزار ڈار، تحریک المجاہدین کے نفیق نائی عرف سلطان، حرکت الجہاد اسلامی کے ظفر اقبال عرف سلیم شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جے کے آئی ایف کے بلال احمد بیگ بابر، طارق المجاہدین کے شیخ جمیل الرحمٰن، القاعدہ کے اعجاز احمد آہنگر، خالصتان ٹائیگر فورس کے ارشدیپ سنگھ گُل عرف عرش دلا اور بابر خالصہ انٹرنیشنل کے ہرویندر سنگھ سندھو شامل ہیں۔