جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 21 افراد کو ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے کے جرم میں ایک روز کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اٹھارٹی، سرینگر کے پینل وکیل میر نوید گل نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ ’’موٹر وہیکل ایکٹ 2019 کو نافذ کیے جانے کے بعد سے قانون کافی سخت ہوئے ہیں۔ اس سے قبل ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو تین مہینے کی قید یا جرمانہ یا دونوں عائد کیے جاتے تھے تاہم اب غلط طریقے سے گاڑی چلانے کے جرم میں ایک ماہ جبکہ حادثے کی صورت میں چھ مہینے کے لیے جیل بھیجا جا سکتا ہے۔‘‘
گزشتہ ہفتے کے دوران ہوئی کارروائی کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے کے جرم دو لڑکیوں سمیت 21 افراد کو ایک دن کی سزا کے لیے جیل بھیجا گیا۔ اس سے قبل معمولی جرمانے عائد کیے جاتے تھے تاہم اب قوانین سخت ہو چکے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: رام بن: سڑک حادثے میں ایک شخص کی موت، ایک شدید زخمی
انہوں نے کہا کہ ’’تمام دستاویز ڈیجیٹائز کیے جانے کی وجہ سے کوئی بھی شخص یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ لائسنس ساتھ لانا بھول گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’تمام دستاویز مکمل ہونے کے بعد ہی گاڑی یا موٹر سائیکل سڑک پر چلائی جا سکتی ہے۔ لائسنس کے علاوہ ہیلمٹ، پولیوشن سرٹیفیکٹ، فٹنیس اور انشورنس وغیرہ کا مكمل ہونا لازمی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: پرینکا کی گرفتاری: محبوبہ کا ’گودی میڈیا‘ سمیت مرکزی حکومت پر طنز
واضح رہے کہ ٹریفک محکمے کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں وادی کشمیر میں ٹریفک حادثات کے 65398 معاملے سامنے آئے ہیں جن میں تقریباً 11000 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ وہیں امسال مارچ کے مہینے کے آخر تک 1200 سڑک حادثات پیش آئے ہیں جن میں تقریباً 200 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔