ETV Bharat / state

'دفعہ 370 کی منسوخی کے باوجود 12 کشمیری ہر ماہ اسلحہ اٹھاتے ہیں' - کشمیر میں عسکری سرگرمیاں

جنوبی کشمیر مقامی عسکری بھرتیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ پلوامہ، 35 بھرتیوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد شوپیان میں 29 اور کولگام میں 24 نوجوانوں نے عسکری راستہ اختیار کیا ہے۔

'دفعہ 370 کی منسوخی کے باوجود 12 کشمیری ہر ماہ اسلحہ اٹھاتے ہیں'
'دفعہ 370 کی منسوخی کے باوجود 12 کشمیری ہر ماہ اسلحہ اٹھاتے ہیں'
author img

By

Published : Dec 12, 2020, 7:39 AM IST

گزشتہ برس 5 اگست کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقامی سیاسی جگہ تنگ ہو گئی اور اس کے بعد کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن کے باوجود جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی عسکری صف میں شمولیت جاری ہے۔

سال 2020 میں مقامی عسکری تنظیموں میں نوجوانوں کی شمولیت میں 2019 کے مقابلے میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اوسطاً ہر ماہ 12 کشمیری نوجوان عسکری صف میں شامل ہوتے ہیں۔

سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ سے ای ٹی وی بھارت کے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق 30 نومبر 2020 تک ریکارڈ 144 مقامی نوجوانوں نے عسکری صف اختیار کی۔ سنہ 2019 میں 119 نوجوانوں نے عسکریت پسندی کا رخ کیا تھا۔ یہ 2020 کی عسکری بھرتیوں میں 21 فیصدی کا اضافہ ہے۔

اعداد و شمار یوں ہے: سنہ 2018 میں 191، 2017 میں 128، 2016 میں 88، اور 2015 میں 66 تھی۔

جموں و کشمیر میں سیاسی جگہ کی کمی ان عوامل کی ایک وجہ سمجھی جاتی ہے جو عسکریت پسندوں کے جذبات کو جنم دیتی ہیں۔

عام طور پر نوجوانوں سمیت عام لوگ سیاسی نمائندوں کے ذریعہ اپنی شکایات کا ازالہ کرتے ہیں لیکن اس طرح کے طریقۂ کار کی عدم موجودگی میں نوجوان عسکریت پسندی کو متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں۔

جنوبی کشمیر مقامی بھرتیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ پلوامہ، 35 بھرتیوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد شوپیان میں 29 اور کولگام میں 24 نوجوانوں نے عسکری راستہ اختیار کیا ہے۔

عسکری تنظیم حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کیا۔

حکومت نے عسکریت پسندوں کی فنڈنگ اور ہتھیاروں کے ذرائع کو ختم کرنے اور دراندازی کی روک تھام پر پوری طرح توجہ مرکوز کی ہے جس کی وجہ سے نئے عسکریت پسند سے ماضی کے برعکس ناکافی تربیت یافتہ اور ناقص طور پر ہتھیاروں سے لیس ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ 'اس کے نتیجے میں ان نئی بھرتیوں کی 'شیلف لائف' بہت کم ہے۔

انہوں نے مزید کہا 'بہت سے نئے گروپس نے 'مزاحمتی محاذ' جیسے ناموں کو جنم دیا ہے جس کا مقصد عالمی توجہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بظاہر سیکولر شناخت قائم کرنا ہے۔'

اس سال 30 نومبر تک 211 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ اسی طرح کی تعداد 2019 میں 153، 2018 میں 215 اور 2017 میں 213 تھی۔

گزشتہ برس 5 اگست کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقامی سیاسی جگہ تنگ ہو گئی اور اس کے بعد کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن کے باوجود جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی عسکری صف میں شمولیت جاری ہے۔

سال 2020 میں مقامی عسکری تنظیموں میں نوجوانوں کی شمولیت میں 2019 کے مقابلے میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اوسطاً ہر ماہ 12 کشمیری نوجوان عسکری صف میں شامل ہوتے ہیں۔

سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ سے ای ٹی وی بھارت کے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق 30 نومبر 2020 تک ریکارڈ 144 مقامی نوجوانوں نے عسکری صف اختیار کی۔ سنہ 2019 میں 119 نوجوانوں نے عسکریت پسندی کا رخ کیا تھا۔ یہ 2020 کی عسکری بھرتیوں میں 21 فیصدی کا اضافہ ہے۔

اعداد و شمار یوں ہے: سنہ 2018 میں 191، 2017 میں 128، 2016 میں 88، اور 2015 میں 66 تھی۔

جموں و کشمیر میں سیاسی جگہ کی کمی ان عوامل کی ایک وجہ سمجھی جاتی ہے جو عسکریت پسندوں کے جذبات کو جنم دیتی ہیں۔

عام طور پر نوجوانوں سمیت عام لوگ سیاسی نمائندوں کے ذریعہ اپنی شکایات کا ازالہ کرتے ہیں لیکن اس طرح کے طریقۂ کار کی عدم موجودگی میں نوجوان عسکریت پسندی کو متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں۔

جنوبی کشمیر مقامی بھرتیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ پلوامہ، 35 بھرتیوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد شوپیان میں 29 اور کولگام میں 24 نوجوانوں نے عسکری راستہ اختیار کیا ہے۔

عسکری تنظیم حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کیا۔

حکومت نے عسکریت پسندوں کی فنڈنگ اور ہتھیاروں کے ذرائع کو ختم کرنے اور دراندازی کی روک تھام پر پوری طرح توجہ مرکوز کی ہے جس کی وجہ سے نئے عسکریت پسند سے ماضی کے برعکس ناکافی تربیت یافتہ اور ناقص طور پر ہتھیاروں سے لیس ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ 'اس کے نتیجے میں ان نئی بھرتیوں کی 'شیلف لائف' بہت کم ہے۔

انہوں نے مزید کہا 'بہت سے نئے گروپس نے 'مزاحمتی محاذ' جیسے ناموں کو جنم دیا ہے جس کا مقصد عالمی توجہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بظاہر سیکولر شناخت قائم کرنا ہے۔'

اس سال 30 نومبر تک 211 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ اسی طرح کی تعداد 2019 میں 153، 2018 میں 215 اور 2017 میں 213 تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.