سرینگر: محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے گذشتہ کل فلاح عام ٹرسٹ کے زیر نگرانی اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم جاری کیے جانے کے بعد بدھ کے روز ڈائریکڑ فلاح عام ٹرسٹ کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ نے صرف ان 11 اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے جو کہ مکمل طور فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام چل رہے ہیں۔ یہ مذکورہ اسکول 1989 کے کورٹ آرڈر پر براہ راست فلاح ٹرسٹ کے نگرانی چل رہے ہیں اور انہیں 11 اسکولوں کا رجسٹریشن محکمہ اسکول ایجوکیشن منسوخ کیا ہے۔ Falah-e-aam Trust Schools Closed In Kashmir
وہیں جموں و کشمیر پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ایسے اسکولوں پر پابندی اچھا قدم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اسکولز میں غریب گھروں کے بچے زیر تعلم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بچوں کا ڈراپ آؤٹ ریٹ پہلے ہی بہت زیادہ ہے اور اگر یہ اسکول بند ہوئے تو ڈراپ آؤٹ ریٹ میں آور اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تعیلم کے بارے میں حکومت کو غیر جانبدار رہنا چاہیے اور ان اسکولوں میں بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی تسلی شدہ کتابیں اور تجویز شدہ نصاب پڑھایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو اس معاملے کو دبارہ سے غور کرنا چاہیے تاکہ ان بچوں کو تعلیم کے نور سے محروم نہ کیا جائے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے منگل کے روز محکمہ اسکول ایجوکیش کی جانب سے جموں وکشمیر میں فلاح عام ٹرسٹ کے تحت چلنے والے اسکولوں میں تمام تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ اداروں میں زیر تعلیم طلبا نزدیکی سرکاری اسکولوں میں داخلہ لے لیں۔ اس ضمن میں تمام ایجوکیشن افسران، پرنسپلز اور زونل ایجوکیشن افسران سے کہا گیا کہ وہ کالعدم اداروں میں پڑھنے والے بچوں کو داخلے کے امور میں سہولیت فراہم کریں۔