بی جے پی نے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کا تاریخی قدم اٹھایا جس سے جموں وکشمیر کے لوگوں کو بہت سے فائدے ہیں جو جلدہی منظر عام پر آئیں گے۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ جموں و کشمیر کو ضرور ریاست کا درجہ دیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کو انتخابی مہم چلانے پر پابندی نہیں ہے لیکن اشتغال انگریز بیان دینے کی اجازت بھی نہیں ہے۔
بھی پڑھیں:
ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے ایس او پیز جاری
کرشن پال گوجر نے مزید کہا کہ بی جے پی نے باقی سیاسی جماعتوں کو یہ سمجھایا ہے کہ وہ بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ گپکار الائنس کی شکل میں سامنے آئے ہیں اور یہ بھی ان کی عملی مشق ہوگی۔
واضح رہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات 28 نومبر سے ہونے والے ہیں، جو آٹھ مرحلوں پر مشتمل ہوں گے اور 22 دسمبر کو ہی نتائج کا بھی اعلان کر دیا جائے۔ پہلے مرحلے میں وادی کشمیر کے بیشتر اضلاع میں ووٹ ڈالے جائیں گے، جس میں اب محض چند روز باقی بچے ہیں۔