جنوبی کشمیر کا پہاڑی ضلع شوپیان جہاں پورے ملک میں اپنے میٹھے اور رس دار سیبوں کے لئے منفرد مقام رکھتا ہے اور یہاں کے سیب دنیا بھر میں اپنی قدرتی رنگت، رس اور مٹھاس کے لئے مشہور ہیں۔ وہیں ان سیبوں کو فروخت کرنے کے لیے یہاں کے ایک نوجوان نے ایک انوکھی پہل شروع کر دی ہے۔
دراصل ایم بی اے تعلیم یافتہ نوجوان دس ہزار سے زائد سیب کے پیکٹ فروخت کر چکا ہے، جس سے اس نوجوان کو اچھا خاصہ منافع ہوا ہے۔
دور جدید میں ہر شعبہ زندگی تیز ترین ترقی کے سفر پر رواں دواں ہے۔ آج کل کے ترقی یافتہ دور میں جہاں ہر کوئی بھی چیز آپ گھر بیٹھے انٹرنیٹ کی مدد سے آرڈر کرکے اپنے گھر منگوا سکتے ہیں وہی اب تازہ سیب بھی آن لائن آرڈر کرکے اپنے گھر منگوا سکتے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے پنجورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ نوجوان عدنان علی خان نے سیبوں کو آن لائن یا ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر فروخت کرنے کے لیے ایک جدید قدم اٹھایا ہے۔ 29 سالہ ایم بی اے تعلیم یافتہ نوجوان عدنان علی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کئی برس قبل انہوں نے سیبوں کو جدید دور میں نئے طریقے سے فروخت کرنے کی سونچ لی اور آخر کار انہیں کامیابی ملی۔ جو خواب انہوں نے کئی برس پہلے دیکھا تھا وہ انہیں اب پورا ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بی جے پی کے لیے سکیورٹی کے خدشات نہیں: محبوبہ مفتی
عدنان علی نے بتایا کہ ہم سیبوں کو چھ، چار اور ایک پیکٹ میں پیکنگ کر کے فروخت کر رہے ہیں جن میں خریدار کو ہر اقسام کے سیب مل رہے ہیں۔ یہ لوگوں کو کافی پسند آیا اور لوگ اچھی تعداد میں ان سے سیب خرید رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آن لائن سیب فروخت کرنے کی اس انوکھی پہل میں ابھی مزید بہتری لائی جائی گی۔
عدنان ابھی ایک موبائل اپلی کیشن اور ویب سائٹ تیار کررہے ہیں جس سے خریداروں کو اور بھی آسانی ہوگی۔ ان کی اس پہل میں ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر اعجاز بٹ نے ان کی وقتاً فوقتاً مدد کی ہے اور عدنان کو امید ہیں کہ ان کے اس آن لائن کاروبار سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہون گے اور کئی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم ہوگا۔