کشمیری پنڈتوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے ناگہ بل میں تیرتھ راج استھاپن کپال موچن سالانہ ہون کا انعقاد کیا، ہون دو روز تک جاری رہا جس میں کئی کشمیری پنڈتوں نے شرکت کی۔
ہر سال اس ہون میں کشمیری پنڈت شرکت کرنے کی غرض سے جموں سمیت ملک کے دیگر حصوں کے علاوہ وادی کے دور دروز علاقوںسے ناگہ بل شوپیان کا رخ کرتے ہیں جہاں مقامی لوگ کشمیری پنڈتوں کا گرمجوشی کے ساتھ استقبال کرتے ہیں۔
لوک جن شکتی پارٹی کے ریاستی صدر سنجے صراف نے بھی سالانہ ہون میں شرکت کی اور میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ماضی میں وادی کشمیر میں پتھراؤ کے واقعات پیش آتے تھے جو دفعہ 370کی منسوخی کے بعد سیاسی اور علیحدگی پسند رہنمائوں کی قید کے بعد بند ہو گئے تھے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد پتھر بازی سمیت عسکری کارروائی بھی تقریباً بند ہو گئی تھی جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں کے حالات خراب کرنے میں کن افراد کا ہاتھ ہے۔
مزید پڑھیں: شوپیان: معروف عالم دین سرجان برکاتی گرفتار
واضح رہے کہ کشمیری پنڈت دو روز تک سالانہ کپال موچن تہوار میں ہون کے علاوہ پوجا پاٹ انجام دیتے ہیں۔ یہ ہون مذہبی ہم آہنگی، رواداری، بھائی چارہ کی ایک زندہ مثال ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ دو سال سے کافی کم تعداد میں کشمیری پنڈت ناگہ بل شوپیان میں اس ہون میں شرکت کرنے کے لیے پہنچ سکے تاہم امسال کافی تعداد میں کشمیری پنڈتوں نے سالانہ ہون میں شرکت کرکے عقیدت و احترام سے مذہبی رسومات انجام دیں۔