جموں و کشمیر کے شوپیان ضلع کے تلرن امام صاحب گاؤں میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم شروع ہوا تھا جس میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
سکیورٹی فورسز کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ یہ تینوں عسکریت پسند کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ مارے گئے تین عسکریت پسندوں میں ضلع گاندربل کا رہنے والا مختار احمد شاہ بھی شامل ہے جو پولیس کے مطابق سرینگر میں حالیہ ایک پانی پوری بیچنے والے کی ہلاکت میں شامل تھا۔
سکیورٹی فورسز نے تینوں عسکریت پسندوں کو سرینڈر کرنے کی اپیل بھی کی تھی لیکن انہوں نے پولیس پر فائرنگ کردی اور جوابی کارروائی میں تینوں عسکریت پسند مارے گئے۔
اس انکاؤنٹر کے دوران جس مکان میں یہ عسکریت پسند موجود تھے اس مکان کو نذر آتش کرکے زمین بوس کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شام دیر گئے شوپیان کے تلرن امام صاحب علاقے میں فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے مابین انکاؤنٹر شروع ہوا تھا، جو اب ختم ہوگیا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یہ چوتھا انکاؤنٹر ہے۔ اس سے قبل وادیٔ کشمیر میں ضلع اننت ناگ میں ایک اور ضلع بانڈی پورہ میں انکاؤنٹر کے دوران ایک عسکریت پسند ہلاک کیے گئے جب کہ صوبہ جموں کے پونچھ میں تصادم آرائی کے دوران پانچ سکیورٹی فورسز ہلاک ہوگئے۔