شوپیان: جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے بعد ضلع کے چھوٹی گام علاقے میں مقیم کشمیری پنڈت مطالبہ کررہے ہیں کہ انہیں جموں منتقل کیا جائے۔ Firing on Kashmiri Pandit
چھوٹی گام شوپیاں میں 90 کی دہائی میں متعدد کشمیری پنڈت مقیم تھے جب وادی کشمیر میں حالات خراب ہوگئے تو 1990 کی دہائی کے اوائل میں کشمیری پنڈت وادی کشمیر چھوڑ کر جموں، دہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں آباد ہونے کے لیے چلے گئے تاہم کچھ کشمیری پنڈت اپنے گھروں کو چھوڑ کر نہیں گئے اور وہ کشمیر میں ہی رہنے کو ترجیح دی ۔ چھوٹی گام ضلع ہیڈکوارٹر سے قریب 12 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے اور سنہ 1990 میں یہاں کئی کشمیری پنڈت مقیم تھے تاہم پنڈتوں کی ہجرت کے بعد اس گاؤں میں صرف تین کشمیری پنڈت کنبے رہائش پذیر ہیں۔ Suspected militants firing on Kashmiri Pandit
تاہم آج عسکریت پسندوں نے دو کشمیری پنڈت جو آپس میں بھائی تھے پر فائرنگ کرکے ایک کو ہلاک کردیا جبکہ دوسرا شدید طور زخمی ہوا۔ مقامی لوگوں اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے بڑی تعداد میں کشمیری پنڈت کے گھر جاکر اظہارت تعزیت کیا۔
مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے سیاستدانوں نے بھی شوپیان ضلع میں کشمیری پنڈتوں پر کیے گئے حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وہیں ڈیوژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے نے بھی چوٹی پورہ شوپیاں کا دورہ کرکے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اس حملہ میں ملوث عسکریت پسندوں کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: Firing on Kashmiri Pandit مشتبہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں ایک کشمیری پنڈت ہلاک