جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں سے تعلق رکھنے والے شعلہ بیان مقرر سرجان برکاتی کو پولیس نے ہفتہ کو رہا کردیا۔ سرجان برکاتی کو پولیس نے 15 مئی 2021 کی صبح ریبن، امام صاحب علاقے میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن زینہ پورہ پہنچایا تھا تاہم انہیں ہفتہ کے روز تین ہفتوں کی نظر بندی کے بعد رہا کر دیا گیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق سرجان برکاتی نے خطاب کے دوران فلسطین کی صورتحال کے بارے میں بات کی جو شاید ان کی گرفتاری کا سبب بنی۔
مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ سرجان برکاتی نے 14 مئی 2021 کو ایک مقامی مسجد میں نماز جمعہ سے قبل خطبہ میں فلسطین اور اسرائیل کے مابین جنگی صورتحال پر بات کی تھی جس کے کے اگلے روز انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سرجان برکاتی کو چار سال سے زیادہ عرصہ تک قید میں رکھے جانے کے بعد اکتوبر 2020 کے آخری ہفتے میں رہا کیا گیا تھا۔ انہیں یکم اکتوبر 2016 کو عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ہونے والے احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
سنہ 2016 کے عوامی احتجاج کے دوران سرجان برکاتی اپنے منفرد اور شعلہ بیان تقریروں اور نعرہ بازی کے سبب کافی مشہور ہوئے تھے۔