جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے مانیہال بٹہ پورہ علاقے میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہوئے تصادم میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ تاہم تصادم کے دوران عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کا موقع دیا گیا تھا۔
مانیہال بٹہ پورہ شوپیان میں گزشتہ روز سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ سے قبل سکیورٹی فورسز نے یہاں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کو خودسُپردگی کرنے کی پیش کش کی تھی اور کئی مرتبہ انہیں آگاہ کیا کہ وہ ہتھیار ڈال کر باہر آجائیں اور خود سُپردگی کر دیں۔ تاہم انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
اس دوران عسکریت پسندوں کے اہل خانہ نے بھی انہیں خود سُپردگی کرنے کے لیے کہا تھا۔
عسکریت پسند عاقب احمد ملک کی بیوی اور تین سالہ بیٹے نے بھی انہیں خود سُپردگی کرنے کے لیے کہا تھا تاہم انہوں نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا۔
عاقب کا بیٹا ویڈیو میں اپنے والد سے کہتا ہے کہ 'مجھے آپ کی یاد آتی ہے۔ ہتھیار ڈال کر باہر نکلو۔ آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔'
اس سلسلہ میں ایک ویڈیو بھی موصول ہوا ہے جس میں سیکورٹی فورسز کے اہلکار عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کرنے کو کہہ رہے ہیں۔ تاہم عسکریت پسندوں نے پیشکش ٹھکرا دی اور اس کے بعد تصادم شروع ہوگیا، جس میں چاروں مقامی عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔