مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے ضلع شوپیان میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان پیش آنے والے انکاؤنٹر میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا جبکہ ایک نے خود سپردگی کی، اس کے بعد تصادم ختم ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فوج کی 34 آر آر، سی آر پی ایف کی 14 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس کو ضلع شوپیان کے ہانجی پورہ، کچھ ڈورہ علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی۔ جس کے بعد علاقہ کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔ اس دوران باغیچوں میں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فورسز کے اہلکاروں پر فائرنگ کی، جواب میں انکاؤنٹر شروع ہوا۔
ابتدائی فائرنگ کے دوران ایک عسکریت پسند ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا عسکریت پسند فرار ہوگیا اور نزدیکی جگہ میں چھپ گیا۔ کافی دیر تک خاموشی رہنے کے بعد سکیورٹی فورسز نے اس چھپے ہوئے عسکریت پسند کو ڈھونڈ نکالا اور اسے خودسپردگی کرنے کے لیے کہا۔ اس عسکریت پسند جس کی شناخت ساحل رمضان ڈار ولد محمد رمضان ڈار ساکن بمنی پورہ شوپیان کے بطور ہوئی ہے نے فورسز اہلکاروں کے سامنے خودسپردگی کی۔ جس کے بعد انکاونٹر ختم ہوا۔
یہ بھی پڑھیے
افغان میں فوجی انخلا کے بعد عسکریت پسند کشمیر میں داخل ہو سکتے ہیں: فوجی کمانڈر
ساحل رمضان رواں سال 12 مارچ کو عسکریت پسندوں کی صف میں شامل ہوا تھا۔ وہیں ہلاک شدہ عسکریت پسند کی شناخت مرتضیٰ احمد کے بطور ہوئی ہے جو سمبورہ پامپور کا رہنے والا ہے۔ دونوں عسکریت پسندوں سے ایک اے کے 56 رائفل، ایک پستول، ایک گرینیڈ اور باقی قابل اعتراض چیزیں برآمد ہوئی ہیں۔
انکاؤنٹر کے دوران مقامی نوجوانوں نے سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ جنہیں منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی۔ ادھر انکاؤنٹر شروع ہونے کے کچھ لمحے بعد ہی ضلع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔