شوپیان: جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے باسکچھن امام صاحب علاقے میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین پیر کی شام قریب 5 بج کر 30 منٹ پر انکاؤنٹر شروع ہوا تھا جب کہ عسکریت پسندوں اور فورسز اہلکاروں کے مابین کچھ دیر تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا تاہم کافی وقت گزرنے کے بعد ابھی تک علاقے میں خاموشی چھائی ہوئی ہے اور عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوچکے ہیں جب کہ فورسز اہلکاروں کی طرف سے محاصرہ ختم کردیا گیا ہے۔ Militants Likely Escape From Site of Encounter
مقامی لوگوں کے مطابق آج شام کے وقت قریب 5 بج کر 30 منٹ پر لوگوں نے باسکچھن امام صاحب اور واسوہالن علاقے کے باغیچوں سے زبردست گولیوں کی آواز سنی جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بعد میں مقامی لوگوں کو معلوم ہوا کہ علاقے میں فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے مابین انکاؤنٹر شروع ہوا ہے۔Encounter in Shopian
مقامی لوگوں نے بتایا کہ انکاؤنٹر شروع ہونے کے پہلے مرحلے میں ہی گولیوں کا زبردست تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہنے کے بعد رک گیا۔ تاہم ساڑھے تین گھنٹے گزرنے کے بعد ابھی تک کوئی فائرنگ نہیں ہوئی اور ممکنہ طور پر عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب رہے ہیں تاہم فورسز اہلکاروں کی طرف سے ابھی تک محاصرے جاری ہے اور باغیچوں میں عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق فورسز اہلکار جن میں فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس شامل ہے، کو باسکچھن امام صاحب علاقے کے باغیچوں میں دو سے تین عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی، جس کے فوراً بعد ان باغیچوں کی ناکہ بندی کرکے تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران باغیچے میں چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ کی، جس کے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: Injured Militant Died زخمی عسکریت پسند تبارک حسین کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ابھی تلاشی آپریشن جاری ہے اور ابتدائی فائرنگ کے بعد ابھی تک عسکریت پسندوں کے ساتھ کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا ہے جب کہ عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ Encounter in Shopian