فوج کی 62 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی کی 14 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے ضلع شوپیاں کے جنگلاتی علاقے چور کی گلی میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن چلایا جس دوران فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین گولیوں کا تبادلہ ہوا۔
کچھ دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہنے کے بعد فورسز کے اہلکاروں نے اضافی کمپنیوں کو علاقے میں طلب کیا اور محاصرے کو سخت کردیا جبکہ عسکریت پسندوں کو تلاش کرنے کے لیے دو فوجی ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا گیا تاہم ابتدائی فائرنگ کے بعد 7 گھنٹوں کے تلاشی آپریشن میں عسکریت پسندوں کے ساتھ سکیورٹی فورسز کا آمنا سامنا نہیں ہوسکا جس کے بعد تلاشی آپریشن کو ختم کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چور کی گلی علاقے میں 5 سے 9 عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے پر فورسز اہلکاروں نے مشترکہ طور پر جمعہ کی رات قریب 11 بجے اس علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ جنگل ہونے کی وجہ سے فورسز اہلکاروں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اندھیرا ہونے کی وجہ سے رات بھر محاصرے کو روکا گیا اور ہفتہ کی علی الصبح پھر سے تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔
سنیچر کی صبح تقریباً 11 بجکر 20 منٹ پر جب فورسز اہلکار ایک مشتبہ جگہ کی طرف بڑھنے لگے تو وہاں چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی جسکے ساتھ ہی کچھ دیر تک طرفین میں گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔ تاہم گھنے جنگلوں کی وجہ سے عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب رہے۔