درجۂ حرارت منفی 9 سے زائد درج ہونے سے واٹر سپلائی لائنس منجمد ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے شہر ودیہات میں پانی کی دستیابی میں شدید قلت محسوس کی جارہی ہے۔ سردی کی شدت میں مسلسل ہورہے اضافے The Constant Increase In The Severity Of The Cold کے باعث پانی کی پائپیں و ندی نالوں سمیت تمام آبگاہیں منجمد ہوگئی ہیں۔ کئی علاقوں میں لوگوں نے نلوں کو موٹے کپڑے میں لپیٹ لیا ہے تاکہ سردی سے نل جم نہ جائیں لیکن سردی کی شدت کے سامنے یہ تمام تدبیریں نقش برآب ثابت ہورہی ہیں اور شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے باعث معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئے ہیں۔
وادی میں گزشتہ چند ہفتوں سے اگرچہ آسمان صاف رہتا ہے اور دھوپ بھی کھلی رہتی ہے لیکن چلہ کلان کی آمد کے ساتھ ہی سردیوں کی شدت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: Chillai Kalan Begins In J&K: ''شہنشاہ زمستان'' یعنی ''چلہ کلان'' ایک بار پھر جلوہ افروز
ادھر محکمۂ صحت نے لوگوں کو خاص کر بزرگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ صبح اور شام کے وقت گھروں سے باہر نکلنے میں احیتاط کریں اور اگر مجبوری کی حالت میں گھر سے باہر نکلنا پڑے تو اپنے آپ کو پوری طرح سے گرم لباس میں ڈھانپ کر ہی نکلیں کیونکہ سردیوں کی شدت میں کافی اضافہ ہوا ہے جس سے انسان کچھ ہی پل میں بیمار ہوسکتا ہے۔