ETV Bharat / state

Protest in Shopian against killing: کشمیری پنڈت کی آخری رسومات میں مقامی مسلمانوں کی شرکت

شوپیان میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے کشمیری پنڈت بھائیوں پر فائرنگ کی گئی۔ اس حملے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔ وہیں مارے گئے کشمیری پنڈت کی آخری رسومات انجام دینے میں مسلمان پیش پیش رہے۔ ادھر قصبہ میں سماجی کارکنان اور ٹریڈرس ایسوسی ایشن نے کینڈل مارچ نکال کر اس حملے کی مذمت کی۔ Suspected militants Killed Kashmiri Pandit in Shopian

candle-light-protest-held-in-shopian-against-pandit-killing
کشمیری پنڈت کی آخری رسومات میں مقامی مسلمانوں کی شرکت
author img

By

Published : Aug 16, 2022, 10:13 PM IST

شوپیاں: جنوبی ضلع شوپیاں کے چھوٹی گام علاقے میں مقامی مسلمانوں نے مذہبی ہم آہنگی ، اتحاد، انسانیت نوازی اور کشمیریت کی عمدہ مثال قائم کی ہے جہاں پر وہ مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے مارے گئے کشمیری پنڈت کی آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہے۔آخری رسومات میں مقامی افراد بالخصوص نوجوانوں نے شرکت کی اور نم آنکھوں سے مہلوک پنڈت کو رخصت کیا۔آخری رسومات کی انجام دہی کے دوران لوگوں نے ہندو مسلم سکھ اتحاد کے نعرے بھی لگائے۔Muslims Perform Last Rites of Kashmiri Pandit

کشمیری پنڈت کی آخری رسومات میں مقامی مسلمانوں کی شرکت

شوپیاں کے چھوٹی گام علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے مارے گئے کشمیری پنڈت سنیل کمار کی آخری رسومات میں مقامی مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ مقامی مسلمانوں نے منگل کو نہ صرف مہلوک کشمیری پنڈت کی آخری رسومات سر انجام دیں بلکہ ان کی ارتھی کو اپنے کاندھوں پر اٹھایا۔ایک مقامی مسلمان نے بتایا کہ کشمیری پنڈت کی ہلاکت ناقابل برداشت ہے اور اس واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئے‘۔

ادھر قصبہ شوپیاں میں بھی سماجی کارکنان، ٹریڈرس ایسوسیشن اور عام لوگوں نے بھی کلاک ٹاور شوپیاں کے پاس جمع ہوکر ہلاکتوں کے خلاف خاموش احتجاج کیا اور ایک کینڈل مارچ بھی نکال کر ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مذمت کی۔candle light protest in shopian

مزید پڑھیں:

واضح رہے کہ منگل کے روز شوپیاں ضلع کے چھوٹی گام علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے کشمیری پنڈت جس کی شناخت سنیل کمار پنڈت کے طور پر ہوئی ہے پر گولیاں چلائیں جب وہ اپنے سیب کے باغات میں کام کررہا تھا۔ جموں و کشمیر پولیس نے بتایا کہ 'شوپیان کے چھوٹی پورہ علاقے میں سیب کے باغ میں کشمیری پنڈت بھائیوں پر مشتبہ عسکریت پسندوں نے فائرنگ کی جس میں سے ایک ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی ہوا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے۔Suspected militants Killed Kashmiri Pandit in Shopian

شوپیاں: جنوبی ضلع شوپیاں کے چھوٹی گام علاقے میں مقامی مسلمانوں نے مذہبی ہم آہنگی ، اتحاد، انسانیت نوازی اور کشمیریت کی عمدہ مثال قائم کی ہے جہاں پر وہ مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے مارے گئے کشمیری پنڈت کی آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہے۔آخری رسومات میں مقامی افراد بالخصوص نوجوانوں نے شرکت کی اور نم آنکھوں سے مہلوک پنڈت کو رخصت کیا۔آخری رسومات کی انجام دہی کے دوران لوگوں نے ہندو مسلم سکھ اتحاد کے نعرے بھی لگائے۔Muslims Perform Last Rites of Kashmiri Pandit

کشمیری پنڈت کی آخری رسومات میں مقامی مسلمانوں کی شرکت

شوپیاں کے چھوٹی گام علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے مارے گئے کشمیری پنڈت سنیل کمار کی آخری رسومات میں مقامی مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ مقامی مسلمانوں نے منگل کو نہ صرف مہلوک کشمیری پنڈت کی آخری رسومات سر انجام دیں بلکہ ان کی ارتھی کو اپنے کاندھوں پر اٹھایا۔ایک مقامی مسلمان نے بتایا کہ کشمیری پنڈت کی ہلاکت ناقابل برداشت ہے اور اس واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئے‘۔

ادھر قصبہ شوپیاں میں بھی سماجی کارکنان، ٹریڈرس ایسوسیشن اور عام لوگوں نے بھی کلاک ٹاور شوپیاں کے پاس جمع ہوکر ہلاکتوں کے خلاف خاموش احتجاج کیا اور ایک کینڈل مارچ بھی نکال کر ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مذمت کی۔candle light protest in shopian

مزید پڑھیں:

واضح رہے کہ منگل کے روز شوپیاں ضلع کے چھوٹی گام علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے کشمیری پنڈت جس کی شناخت سنیل کمار پنڈت کے طور پر ہوئی ہے پر گولیاں چلائیں جب وہ اپنے سیب کے باغات میں کام کررہا تھا۔ جموں و کشمیر پولیس نے بتایا کہ 'شوپیان کے چھوٹی پورہ علاقے میں سیب کے باغ میں کشمیری پنڈت بھائیوں پر مشتبہ عسکریت پسندوں نے فائرنگ کی جس میں سے ایک ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی ہوا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے۔Suspected militants Killed Kashmiri Pandit in Shopian

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.